ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
قسط : ٣ ، آخری اِس دَور کی اہم ضرورت صبر و اِستقامت اور اپنی قیادت پر بھرپور اعتماد امیر جمعیت علمائے اسلام حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب دامت برکاتہم١٦ مارچ کو جامعہ مدنیہ جدید تشریف لائے اِس موقع پر اَساتذہ کرام اور طلباء سے تفصیلی خطاب فرمایا جو قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ (اِدارہ) ہماری جماعت جمعیت علماء اسلام ہے اور یہ علماء کی جماعت ہے، یہ حالات کوسمجھنے والی جماعت ہے، دُنیاکی سیاست سے آگاہ جماعت ہے، دُشمن کی قوت کوبھی حالات کوبھی اپنی ضرورتوں کوبھی اپنی اُمت کوبھی ہم بہترطورپرسمجھتے ہیں۔ یہ سوال کیوںپیداکرتے ہیں آپس میں بولتے رہتے ہیں کہ جمعیت والوں نے یہ کردیا جمعیت والوں نے وہ کر د یا، ا عتما د ہو ناچاہیے روز بہ روز ہم مدرسوں میں اوراپنے حلقوں میں جا جاکر تفصیلی خطبے نہیں دے سکتے ہم ایک جماعت سے وابستہ ہیں عَلَیْکُمْ بِالْجَمَاعَةِ وَالْاِطَاعَةِ جماعت کے ساتھ وابستگی جماعت کے جامع نظریے اور عقیدے کی اَساس پرہوتی ہے کسی جزوی مسئلہ یا کسی وقتی مسئلہ پر ہم جماعت سے وابستہ نہیں ہیں۔ ایک جزوی مسئلہ پر تو ایک باطل جماعت بھی اچھافیصلہ دے سکتی ہے۔ایک وقتی معاملہ پرتوایک باطل جماعت بھی جوعقیدۂ باطل رکھتی ہے وہ بھی صحیح فیصلہ دے سکتی ہے اورایک حق جماعت بھی کسی جزوی مسئلہ پر اجتہادی غلطی کرسکتی ہے توکیایہ مدارہوگاجماعت سے وابستگی کااورعدم وابستگی کا؟ جماعت سے وابستگی کامدارجامع عقیدے کاصحیح ہوناہے اور ہمارا ایمان ہے کہ جمعیت علماء اسلام کا جامع عقیدہ قرآ ن وسنت کے مطابق ہے لہٰذا اِس حوالے سے ہم جماعت کے ساتھ ہیں۔ اَب رہااُس کے روزمرہ کے معاملے پر رائے اور فیصلے جو جماعت کی طرف سے صادرہوتے ہیں وہاں پر ہے عَلَیْکُمْ بِالْاِطَاعَةِ روز روزہرمسئلے پر ہم گلی کوچوں میں نہیں گوم سکتے کہ بھائی ہمارے یہ فیصلے ہیں اُس کے پیچھے یہ دلائل ہیں،بس ایک فیصلہ آجاتاہے آپ کوپتہ ہے کہ یہ جماعت نے دیاہے اُس کی حالات پر نظر ہے اُ س کی شورٰی بیٹھی ہے اُس کی عاملہ بیٹھی ہے مجلس ِعمومی بیٹھی ہے اُس نے بحث و تمحیص کے