ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
قسط : 1 کمپنیوں کی محدود ذمہ داری کی شرعی حیثیت اور جواز میں مولانا تقی عثمانی مدظلہ کے دیے گئے دلائل کا جواب ( حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب ) کسی کمپنی کے لمیٹڈ ہونے یا اُس کی ذمّہ داری کے محدود ہونے سے مراد یہ ہے کہ کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والے صرف اپنے لگائے ہوئے سرمایہ تک ذمّہ دار ہوں گے اِس سے زیادہ کے ذمّہ دار نہ ہوں گے۔ لہٰذا اگر کمپنی کبھی دیوالیہ قرار پائے اور اُس پر قرض اُس کے تحلیل شدہ اَثاثوں سے زیادہ ہوں تو قرض دہندگان کو اَثاثوں سے زائد قرضوں سے محروم رہنا پڑے گا۔ زیر نظر مضمون میں کمپنی کی اِس محدود ذمّہ داری کی حقیقت اور اِس کی شرعی حیثیت سے بحث کی گئی ہے۔ (عبد الواحد غفرلہ') بِسْمِ اللّٰہِ حَامِدًا وَّ مُصَلِّیًا بادی النظر میں ہی کمپنیوں کی محدود ذمہ داری کا تصور اسلام سے مطابقت نہیں رکھتا کیونکہ اس میں بندوں کے حقوق ضائع ہوتے ہیں۔ جناب مولانا تقی عثمانی مدظلہ کی اس کے جواز کے حق میں لکھی گئی دو قدرے مفصل تحریریں ہمیں پڑھنے کو ملیں۔ -1 ایک اُردو میں جو اُن کی کتاب ''اسلام اور جدید معیشت و تجارت'' میں کمپنی پر ایک نظر شرعی حیثیت سے'' کے عنوان سے ص 79 تا ص 83 موجود ہے۔ -2 دُوسری انگریزی میں جو اُن کے صاحبزادے مولوی عمران اشرف صاحب عثمانی کی کتاب Meezan bank's guide to Islamic Banking کے صفحات 223 تا 232 پر The Principle of Limited Liability کے عنوان سے ہے۔ اُردو تحریر میں تو نہیں البتہ انگریزی تحریر میں مولانا مدظلہ لکھتے ہیں :