Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008

اكستان

7 - 64
آدمی کیا کرے گا، اور اپنے بارے میں بھی کہ کل میرا کیا حال ہوگا؟ تو جب خود اپناپتہ نہیں ہے تو دُوسروں کے بارے میں اِس طرح کی بات کرنے کا حق کیسے کسی کو مل سکتا ہے؟ تو شریعت نے منع کردیا۔ اور اِس طرح کے واقعات جنابِ رسول اللہ  ۖ  نے بتلادیے سمجھادیے قاعدے بھی بتلادیے کہ اللہ کے یہاں عمل کا اور قبولیت کا قاعدہ یہ ہے اور اللہ تعالیٰ کے یہاں غیر مقبول ہونے کا قاعدہ یہ ہے۔
برائی سے روکنا ضروری ہے  :
اور جسے اِس حال میں دیکھو اُس کو ٹوکو ضرور بُرائی سے منع کرنا فرض ہے مگر یہ نہیں سمجھ سکتے آپ کہ یہ آدمی جو آج بُرائی میں مبتلا ہے جسے میں ٹوک رہا ہوں یہ خدا کی نظر میں بھی ہمیشہ کے لیے ایسا ہی خراب ہوگیا اس فیصلے کا حق نہیں ہے ۔ بُرائی سے روکنا فرض ہے اور بُرائی ہی کو بُرائی سمجھے اُس آدمی کو بُرا نہ سمجھے وہ آدمی وہی ہو اور کل کو توبہ کرلے تو چاہیے یہ کہ وہ آپ کو اُتنا ہی محبوب ہوجائے جتنا توبہ کرنے سے پہلے وہ ناپسند تھا۔ ہاں رسول اللہ  ۖ  کی بات بالکل اَور ہے اور حرفِ آخر ہے وہ اللہ کی بتائی ہوئی ہے وہ وحی ہے وہ ایک قطعی چیز ہوتی ہے ۔تو آپ دریافت فرماتے رہے وہ نام لیتے رہے اور آپ یہ اِرشاد فرماتے رہے ۔حکمت اِس میں یہ بھی ہوگی کہ دُوسروں کو بتانا بھی تھا  ١  یعنی خودرسول اللہ  ۖ  کو تو پتا تھا ہی اُن آدمیوں کو جانتے تھے اور اُن کو پہلے بھی دیکھا ہوا تھا۔وہ کہتے ہیں کہ اِتنے میں حضرت خالد ابن ِولید رضی اللہ عنہ گزرے ،یہ قصہ ہوگا  ٧ ھ  کے بعد کا کیونکہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ تو    ٧  ھ  میں آئے حاضر خدمت ہوئے تو خالد ابن الولید رضی اللہ عنہ جب گزرے تو پوچھا یہ کون گزرا ہے؟ تو میں نے بتایا کہ یہ خالد ابن الولید ہیں ۔
حضرت خالد بن ولید   ''اللہ کی تلوار ''  ہمیشہ غالب رہے  :
تو اِرشاد فرمایا  نِعْمَ عَبْدُ اللّٰہِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیْدِ سَیْف مِّنْ سُیُوْفِ اللّٰہِ  ٢  یہ بہت اچھے بندے ہیں اللہ کے خالدبن ولید اور یہ اللہ کی تلوار ہیں، اور بھی ہیں اللہ کی تلواریں اور اُن میں سے ایک تلوار یہ ہے تو ہے اِسی طرح کی بات۔ خالدبن ولید رضی اللہ عنہ جہاں بھی رہے ہیں غالب رہے ہیں جہاں بظاہر بچنے کا بھی امکان نہیں رہتا تھا اِتنے گھیرے میں آجاتے تھے وہاں بھی اِسی طرح،اور جہاد اِتنا پسند ،طبیعت سے
    ١  ایسے لوگوں کی برائی بیان کی جا سکتی ہے جن سے لوگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہو،یہ غیبت نہیں ہے ۔(محمود میاں غفر لہ )
   ٢  مشکوة  شریف ص  ٥٨١

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 کسی کے اچھے یا برے ہونے کا دعوی ہر کوئی نہیں کر سکتا : 5 3
5 ''کشف'' ظنی گمانی چیز ہے : 6 3
6 خاتمہ کے وقت کی حالت کا اعتبار ہوتا ہے : 6 3
7 برائی سے روکنا ضروری ہے : 7 3
8 حضرت خالد بن ولید ''اللہ کی تلوار '' ہمیشہ غالب رہے : 7 3
9 ملفوظات شیخ الاسلام 9 1
10 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 9 9
11 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 11 1
12 حضرتِ اقدس اور حکیم نیاز احمد صاحب کے درمیان خط و کتابت 11 11
13 حکیم نیاز احمد صاحب کا خط 11 11
14 عو ر توں کے رُوحانی امراض 18 1
15 رُسوم ورواج ختم کرنے کاشرعی طریقہ : 18 14
16 رُسوم کی مخالفت کرنے والا ولی اوراللہ کامقبول بندہ ہے : 18 14
17 رُسوم کی پابندی کرنے والے پیرلعنت کے مستحق ہیں : 19 14
18 تمام مسلمانوں کی ذمّہ داری : 19 14
19 عورتیں چاہیں توسارے رُسوم ورَو اج ختم ہوجائیں : 19 14
20 حضرت رُقیہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 20 1
21 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے نکاح : 20 20
22 ہجرتِ حبشہ : 21 20
23 حبشہ کو دوبارہ ہجرت : 22 20
24 مدینہ منورہ کو ہجرت : 22 20
25 اَولاد : 23 20
26 وفات : 23 20
27 کمپنیوں کی محدود ذمہ داری کی شرعی حیثیت اور جواز میں 24 1
28 کیا جوائنٹ سٹاک کمپنی شرعا ًقانونی شخص ہے ؟ 29 1
29 کمپنی اور شرکت میں فرق : 32 1
30 کمپنی کی ذمہ داری کا کیا سبب ہے : 32 1
31 اہم تنبیہ : 34 29
32 اب یہاں علمائے معاصرین کے تین نقطہ نظر ہیں : 34 29
33 گلدستہ ٔ اَحادیث 38 1
34 اہل جنت تین طرح کے ہیں : 38 33
35 تین بیٹیوں یا بہنوں کی پرورش پر جنت کی بشارت : 38 33
36 کسی کے لیے بھی اپنے مسلمان بھائی سے تین دن سے زیادہ ملنا جلنا چھوڑنا جائز نہیں : 39 33
37 اِس دَور کی اہم ضرورت 40 1
38 صبر و اِستقامت اور اپنی قیادت پر بھرپور اعتماد 40 37
39 اللہ ہی خالق ہے اور و ہی راہ دِکھانے والا ہے 45 1
40 بقیہ : ملفوظات شیخ الاسلام 54 9
41 دینی مسائل 55 1
42 ( طلاق کابیان ) 55 41
43 طلاق کاحکم : 55 41
44 طلا ق دینے کااہل : 55 41
45 یہودی خباثتیں 56 1
46 بنیا مین فرانکلین : 57 45
47 عالمی خبریں 62 1
48 قرآنِ کریم بیش قدر آسمانی کتاب ہے : پوپ بینڈکٹ 62 47
49 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter