ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
شخص قرار دیا گیا ہے اور حقوق و ذمہ داریوں کو اس سے وابستہ کیا گیا ہے''۔ کمپنی اور شرکت میں فرق : شرکت اور کمپنی میں بعض فرق ہیں جو مولانا تقی عثمانی مدظلہ کے الفاظ میں یہ ہیں : -1 شرکت میں ہر شخص کاروبار کے تمام اثاثوں کا مشاع طور پر مالک ہوتا ہے۔ ہر شریک دوسرے شریک کا وکیل ہوتا ہے۔ ہر شخص کی ذمہ داری یکساں ہوتی ہے مثلاً کوئی دین واجب ہوا تو تمام شرکاء سے برابر درجے میں مسؤلیت ہوگی مگر کمپنی میں ایسا نہیں ہوتا۔ -2 شرکت میں کوئی شریک شرکت فسخ کر کے اپنا سرمایہ نکالناچاہے تو نکال سکتا ہے مگر کمپنی میں سے اپنا سرمایہ نہیں نکالا جاسکتا البتہ حصص فروخت کیے جاسکتے ہیں۔ -3 شرکت کا الگ سے کوئی قانونی وجود نہیں ہوتا، کمپنی کا الگ سے قانونی وجود ہوتا ہے جس کو شخص قانونی کہتے ہیں۔ -4 شرکت میں عموماً ذمہ داری کاروبار کے اثاثوں تک محدود نہیں ہوتی جبکہ کمپنی کی ذمہ داری محدود ہوتی ہے۔ (اسلام اور جدید معیشت و تجارت ص 61, 62) کمپنی کی ذمہ داری کا کیا سبب ہے : اس کا سبب جو خود مولانا تقی عثمانی صاحب نے بتایا وہ ان کے اپنے الفاظ میں یہ ہے : The basic purpose of the introduction of this principle was to attract the maximum number of investors to the large-scale joint ventures and to assure them that their personal fortunes will not be at stake if they wish to invest their savings in such joint enterprise. ''محدود ذمہ داری کے ضابطہ کو اختیار کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بڑے مشترکہ کاروباری منصوبوں میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے اور انہیں اطمینان دلایا جائے کہ نقصان کی صورت میں ان کے لگائے ہوئے سرمایہ کے علاوہ ان