ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
کے ،ہر جگہ اُمیدوار یہودیوں سے بھیک مانگتے نظر آتے ہیں ،امریکن قوم پوری کی پوری یہودیوں کے ہاتھوں گروی یا یرغمال ہے ،غلامی کی اِس دور میں شاید سب سے بدترین شکل یہی ہے ۔ بنیا مین فرانکلین : امریکا کے وزیر دفاع فا رسٹال کے المیہ سے ١٦٠ سال پہلے ایک معروف امریکن نیشنلسٹ بنیامین فرانکلین نے امریکن قوم کو یہودیوں کے خطرہ سے متنبہ کرنا شروع کیا تھا ،اُس نے ١٧٨٩ ء میں دستور کے اعلان کے موقع پر منعقدہ کانفرنس میں کہا تھا : ''ایک بڑا خطرہ امریکا کے سروں پر منڈ لارہا ہے ،وہ یہودی خطرہ ہے ۔حضرات! ہم دیکھتے ہیں کہ جہاں بھی یہودی ہیں وہ امریکن قوم کے عزم واِرادہ کو کمزور کرتے ہیں ، شریفانہ تجارتی کردار کی بنیادیں ہلادیتے ہیں ،وہ قوم کے ساتھ مدغم نہیں ہوتے ،انہوں نے حکومت کے اندر ایک حکومت بنارکھی ہے،ان کا حال یہ ہے کہ اگر کسی طرف سے مخالفت ہوتی ہے تو وہ مالی دباؤ ڈالتے ہیںاور پوری قوم کو نقصان پہنچاتے ہیں،جیسا کہ پر تگال اور اسپین میں ہوا ،وہ سترہ سو سال سے اپنے غموں کا رونا رور ہے ہیں،صرف اس دعوی کی بنیاد پر کہ اُن کو اُن کے اصل وطن سے نکال دیا گیا ،لیکن آپ یقین رکھیں کہ اگر اِنہیں متمدن دُنیا فلسطین دِلوا بھی دے تو وہ بہت سے عذر وطن واپس نہ جانے کے تراش لیں گے ،کیوں؟وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے آپ میں نہیں رہ سکتے ،یہ اپنے درمیان آپس میں زندگی نہیں گزار سکتے ،یہ لوگ لازماًعیسائیوں اور دیگر قوموں کے درمیان ہی رہیں گے جن کا اِن سے تعلق نہیں۔ اگر دستور کے بموجب اِنہیں امریکا آنے سے روکا نہ گیا ،تو سوسال سے کم مدت میں وہ سیل ِرواں کی طرح اِس ملک میں داخل ہوتے جائیں گے ،ہم پر حکومت کریں گے ،ہمیں تباہ کریں گے اور اِس حکومت کا حلیہ بدل دیں گے جس کے قیام کی خاطر ہم نے اپنی جان ،اپنا مال ،اپنی شخصی آزادی کو داؤ پر لگایا اور اپنا خون بہایا ۔ اگر یہودیوں کو نہ روکا گیا تو دوسوسال نہیں گزریں گے کہ ہماری اولاد کمپنیوں میں مزدور