ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،فاضل جامعہ مدنیہ لاہور ) اہل جنت تین طرح کے ہیں : عَنْ عِیَاضِ بْنِ حِمَارٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَھْلُ الْجَنَّةِ ثَلٰثَة ذُوْسُلْطَانٍ مُقْسِط مُتَصَدِّق مُوَفَّق ، وَرَجُل رَحِیْم رَقِیْقُ الْقَلْبِ لِکُلِّ ذِیْ قُرْبٰی وَمُسْلِمٍ،وَعَفِیْف مُتَعَفِّف ذُوْعَیَالٍ '' (مسلم بحوالہ مشکٰوة٤٢٢) حضرت عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اہل جنت تین طرح کے ہیں (١)ایک تو وہ حاکم جو عدل وانصاف کرتا ہو اور لوگوں کے ساتھ احسان کرنے والا ہو اور جسے (نیکی اور بھلائی کی)توفیق دی گئی ہو (٢)دُوسرے وہ شخص جو (چھوٹے بڑوں پر )مہربان ،قرابت داروں اور مسلمانوں کے لیے نرم دل ہو (یعنی وہ اپنے اور بیگانے ہر ایک کے سا تھ نرمی مروت اور مہربانی کا معاملہ کرتا ہو)۔ (٣) تیسرے وہ شخص جو (ناجائز اور حرام چیزوں سے )بچنے والا اور (غیراللہ کے آگے ہاتھ پھلانے سے) پرہیز کرنے والا عیال دار ہو۔ تین بیٹیوں یا بہنوں کی پرورش پر جنت کی بشارت : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ مَنْ آوٰی یَتِیْمًا اِلٰی طَعَامِہ وَشَرَابِہ اَوْجَبَ اللّٰہُ لَہُ الْجَنَّةَ اَلْبَتَّةَ اِلَّا اَنْ یَّعْمَلَ ذَنْبًا لاَّیُغْفَرُ، وَمَنْ عَالَ ثَلٰثَ بَنَاتٍ اَوْ مِثْلَھُنَّ مِنَ الْاَخَوَاتِ فَاَدَّبَھُنَّ وَرَحِمَھُنَّ حَتّٰی یُغْنِیَھُنَّ اللّٰہُ اَوْجَبَ اللّٰہُ لَہُ الْجَنَّةَ فَقَالَ رَجُل یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اَوِاثْنَتَیْنِ قَالَ اَوِاثْنَتَیْنِ حَتّٰی لَوْ قَالُوْا اَوْ وَاحِدَةً لَقَالَ وَاحِدَةً ، وَمَنْ اَذْھَبَ اللّٰہُ بِکَرِیْمَتَیْہِ وَجبََتْ لَہُ الْجَنَّةُ ، قِیْلَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ وَمَا کَرِیْمَتَاہُ قَالَ عَیْنَاہُ ۔ (شرح السنة بحوالہ مشکٰوة ص٤٢٣) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ۖنے فرمایا :جو شخص کسی یتیم کو اپنے کھانے پینے میں شریک کرتا ہے اللہ تعالیٰ بلا شک وشبہہ اُس کے لیے جنت واجب فرمادیتے ہیں، اِلایہ کہ وہ کوئی گناہ ہی ایسا کرے جو بخشے جانے کے قابل نہ ہو (مثلاً شرک