ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم امابعد! گذشتہ ماہ ٥ اور ٦ مئی کی درمیانی شب کا واقعہ ہے کہ رات بارہ بجے کے بعد جامعہ مدنیہ جدید کے دو تین طلباء جامعہ موسیٰ سے جلسہ کے بعد پیدل واپس آرہے تھے کہ راستہ میں تین مسلح ڈاکوؤں نے اِنہیں روک کر موبائل فون کا مطالبہ کیا۔ ایک طالب علم نے مزاحمت کی جس پر ایک ڈاکو نے اِس کی کنپٹی پر ریوالور رکھ کر لگا تار تین چار فائر کیے مگر قدرت کا کرشمہ کہ ایک بھی گولی نہ چل سکی۔طالب ِعلم نے بہادری سے کام لیتے ہوئے اِس کو دھر لیا اور دونوں گتھم گتھا ہو گئے ،ڈاکو نے اپنے دُوسرے ساتھی کو مدد کے لیے پکارا اُس نے گولیاں چلا دیں،طالب علم نے انتہائی حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے ڈاکو کو اُس کے سامنے کردیا۔کچھ گولیاں ڈاکو ہی کے ہاتھوں ڈاکو کو لگ گئیں مگر ایک گولی اِس نوجوان طالب علم کی ران میں بھی آلگی اور آر پار ہو گئی مگر یہ برابر اِن کا مقابلہ کرتا رہا اِسے تب پتہ چلا جب خون سے اِس کے پاؤں تر ہوگئے۔اِتنی دیر میں ڈاکوؤں کو اپنی پڑ گئی اور وہ اپنے زخمی ساتھی کو اُٹھا کر رات کی تاریکی میں فرار ہو گئے۔خدا کا شکر ہے کہ اِس نوجوان طالب علم کی جان بچ گئی اور اب وہ رُوبہ صحت ہے ۔ اِس واقعہ کے چند دنوں بعد ہی جامعہ مدنیہ جدید کے سامنے بس سٹاپ پر کھڑے طالب علم سے رات کی تاریکی میں ڈاکوؤں نے گولی کے زور پر موبائل چھین لیا اور فرار ہو گئے۔ یہ صورت ِحال لاہور شہر کے مضافات کی ہے جہاں نہ گنجان آبادی ہے نہ ٹریفک کی بھیڑ مگر خود لاہور