ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
لیکن آج کل مخالفت ِعامہ کی وجہ سے ایساشخص قابل تعریف ہے۔ ایساشخص آج کا ولی اوراللہ کامقبول بندہ ہے۔ رُسوم کی پابندی کرنے والے پیرلعنت کے مستحق ہیں : حضور ۖ نے اِرشادفرمایاچھ شخصوں پرمیں اورحق تعالیٰ اورفرشتے لعنت کرتے ہیں، منجملہ اُن کے ایک وہ شخص ہے جورسم ِجاہلیت کوتازہ کرے۔ ایک حدیث میں رسول اللہ ۖ نے اِرشادفرمایاسب سے زیادہ بغض اللہ تعالیٰ کوتین شخصوں کے ساتھ ہے اُن میں سے ایک یہ بھی فرمایاکہ جوشخص اِسلام میں آکر جاہلیت کاکام برتناچاہے۔ مضامین ِمذکورہ کی بہت سی اَحادیث موجودہیں۔ اِس بارے میں تم لوگ شریعت کامقابلہ کررہے ہو،اللہ کے لیے اِن کفارکی رُسوم کوچھوڑدو۔ (اصلاح الرسوم) تمام مسلمانوں کی ذمّہ داری : ہرمسلمان مرد وعورت پرلازم ہے کہ سب بے ہودہ رسموں کومٹانے پرہمت باندھے اوردِل وجان سے کوشش کرے کہ ایک رسم بھی باقی نہ رہے اورجس طرح حضرت محمد ۖ کے مبارک زمانہ میں سادگی سے سیدھے سادھے طورپرکام ہواکرتے تھے اُس کے موافق اَب پھرہونے لگیں جومرداورعورتیں یہ کوشش کریں گے اُن کوبڑاثواب ملے گا۔ حدیث شریف میں آیاہے کہ سنت کاطریقہ مٹ جانے کے بعد جو کوئی (اُس سنت کے طریقہ کو) زندہ کرتاہے۔ اُس کوسوشہیدوںکاثواب ملتاہے۔ (بہشتی زیور) عورتیں چاہیں توسارے رُسوم ورَو اج ختم ہوجائیں : میں عورتوں سے درخواست کرتاہوں کہ اُن کوچاہیے کہ مردوں کو رُسوم سے روکیں اوراُن کا روکنابہت مؤثرہے ایک تواِس وجہ سے کہ اُن قصوں (رسوم ورواج) کی اصل بانی یہی ہیں جب یہ خودروکیں گی اورمردوں کوروکیں گی توکوئی بھی قصہ نہ ہوگا۔اِس کے علاوہ اُن کالب ولہجہ اوراُن کاکلام بے حد مؤثر ہوتاہے، اُن کاکہنادِل میں گھس جاتاہے اِس لیے اگریہ چاہیں توبہت جلدروک سکتی ہیں۔ (جاری ہے)