ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2008 |
اكستان |
|
ٹرومین کے بعد آیزن ہاور کا دور آیا وہ بھی یہودی خاندان کافر د تھا ،صدارت کی کرسی تک پہنچنے سے پہلے اُس کے جذبات خالص یہودی ،صہیونی ،ماسونی تھے ،وہ یہودی د ہشت گرد تنظیم ''بنائی برت ''کا فعال ممبر تھا اور ''یہوہ کے گواہ ''نامی یہودی تنظیم کا دوست تھا ،آیزن ہاور کا مشیر کار، جب وہ یورپ میں متحدہ افواج کا کمارنڈ ر تھا ۔''سڈنی ہیل مین ''یہودی تھا ایزن ہاور ،ٹرومین کی طرح اپنے پورے دورحکومت میں یہودیوں کا خادم اور اُن کے مقاصد کی تکمیل کے لیے کوشاں رہا ،اُسے بھی ٹرومین کی طرح یہودیوں کے ہاں ٣٣کا گریڈ حاصل تھا ۔ - 3 جہاں تک امریکن سیاسی پاریٹوں پر یہودی اَثرات کا تعلق ہے ،تواُس کی کہانی بڑی طویل ہے ،دونوں امریکن پارٹیاں ،ڈیموکریٹک اور ری یپبلیکن ہمیشہ یہودی ڈالر کے زیر اَثر رہیں ، یہودی دونوں پارٹیوں میں شامل رہے اور ڈالر کا کھیل کھیلتے رہے ،لہٰذا دونوں میں سے جو بھی جیتے جیت اِنہی کی ہوتی ہے ۔ سب سے زیادہ خطرناک بات یہ ہوئی کہ ہروزوِلٹ ،ٹرومین ،آیزن ہاور ،کنیڈی اور جانس اِن سب کے دور ِحکومت میں یہودیوں کو اِس کا موقع دیا گیا کہ وہ امریکہ کی ایٹمی طاقت کے نگران ِکارر ہیں ،ٹرومین کے دور میں ایٹمی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے والی ہائی کمیٹی مندرجہ ذیل یہودی افراد پر مشتمل تھی : 1 ڈیوڈ لیلنتھال یہودی DAVID LALLENTHAL 2 لیوس اسٹراس یہودی LWEIS STRAUSS 3 رابرٹ بیچر یہودی ROBERT BACHER 4 ولیام وماک یہودی WILLIAM WAYMACH 5 سمز پاٹک یہودی SUMNER PIKE اِس کمیٹی پر مستز اد باروخ ،فرانکفورٹ ،مارگونٹو کے اَثر ونفوذ اور یہودی مالیاتی مرکز WALL STREET کے اثرات پر بھی اگر نگاہ رکھیں ،جس کے دباؤ میں ہمیشہ وہائٹ ہاؤس رہا ،تو آپ اُس تباہی اور دلدل کا اَندازہ لگا سکتے ہیں جس کے ذریعہ امریکا پورے اَندھے پن کے ساتھ صہیونیت اور عالمی یہودیت کے چکر میںپھنستا جارہا ہے ۔( جاری ہے )