ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2008 |
اكستان |
|
سامنے نہ آیاجس سے مسلم دُنیامیں اِنقلاب آجائے اوروہ بھی عالمِ کفرکے مقابلے میں ڈٹ سکے، اُسے للکار سکے ، اُس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال سکے، اپنے تنازعات خودحل کرسکے، اپنی قسمت کافیصلہ کرنے کے قابل ہوسکے، موجودہ حالات میں زبانی احتجاج نہیں عملی اقدامات کی ضرورت ہے، مسلم حکمرانوں کوامریکی ومغربی د ر کو چھو ڑ کر حا کمو ں کے حاکم مالکِ کائنات خالقِ ارض وسماء کے درپر اپناسرجھکانے کی ضرورت ہے، اللہ کے دین اوراُس کے مقدس تعلیمات کے تحفظ کے لیے اُٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے، ناموس رسالت ۖ کاتحفظ ذمہ داری نہیں ہے ایمان کالازمی حصہ ہے۔ اگر اَب بھی متحدنہیں ہوئے، عالمِ کفرکے آگے بندھ نہ باندھا، اُس کی بڑھتی ہوئی مذموم رکیک توہین آمیزگستاخیوں اورمکروہ سازشوں پراُس کے خلاف سخت اقدامات نہ اُٹھائے،عالم کفرکی بڑھتی ہوئی ہوس ِملک گیری کونہ روکا، اُس کے راستے میں حائل نہ ہوئے تودُنیامیں توانجام خراب ہوناہی ہے آخرت بھی بربادہوجائے گی۔ محشرمیں کیامنہ دکھائیں گے؟ اوآئی سی کورسمی کاروائیوں اوربیانات کے بجائے اَب عملی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے، اسے فعال ومتحرک کرنے کی ضروت ہے کہ عالمی کفراپنی حدوں سے باہرنکلتاجارہاہے اورمسلم حکمرانوں کی نااتفاقی، باہمی چپقلش، عیش کوشی، مفادپرستی اورغفلت کاخمیازہ اُمت ِمسلمہ اوردین ِاسلام کے خلاف ہرزہ سرائی کی صورت میں برآمدہورہاہے، متحدہوکرمسلمان حکمران سیسہ پلائی دیواربن جائیں اورآگے بڑھ کرعالمِ کفرکے بڑھتے ہوئے ہاتھ پکڑلیں توطاغوت بہت بزدل ہے، عالمِ اسلام کے سامنے ڈھیرہوجائے گا، صرف عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ (بشکریہ ماہنامہ القلم،کراچی) بقیہ : اخبار الجامعہ ٢٢ اپریل کو حضرت مولاناسیدمحمودمیاں صاحب جامعہ مدنیہ جدید کے مدرس مولانا اسحاق صاحب کی والدہ صاحبہ کی تعزیت کے لیے اُن کے گھر ٹاؤن شپ تشریف لے گئے۔اسی روز حضرت مولانا سیدمحمودمیاں صاحب مستورات کو حدیث شریف کا درس دینے کے لیے چوبرجی پارک تشریف لے گئے۔