ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2008 |
اكستان |
|
٭ جناب کے اِن جملوںسے محدثین کاایک قاعدہ کہ''زیادت ِثقہ مقبول ہوتی ہے'' بھی مجروح ہوتا ہے اورعبدالرزاق پربے اَصل الزام عائدہوتاہے کیونکہ اُنہوں نے اپنی کتاب میں حضرت عائشہ کے مناقب کی مکمل حدیثیں دی ہیں اگرایساہوتاتووہ یہ روایات نہ دیتے۔ ملاحظہ فرمائیں باب اَزواج النبی ۖ ص ٤٢٩،المصنف ج ١١،اوراُن کاگڑیوں سے کھیلناجیساکہ عرض کرچکاہوں بسندصحیح مصنف عبدالرزاق اورمسلم شریف کے علاوہ اورکتابوں میں بھی میں نے دیکھاہے۔ اُس میں اِتنے استبعاد کی ضرورت نہیں معلوم ہوتی۔ اورزیدبن مبارک جنہوں نے عبدالرزاق کی طرف سیدناعمرفاروق رضی اللہ عنہ کی توہین کاالزام لگایاہے تویہ الزام ثابت السندہی کب ہے اوراُس کے برعکس یہ ثابت ہے کہ اُنہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بھی بہت زیادہ روایات لی ہیں اورسب میں اُن کی منقبت ثابت ہے مثلاًملاحظہ فرمائیں ص٥،٨ ، ٩، ١٠، ٦٩، ٧٨،٧٩،٨٠،٨٥،٨٦،٨٧،وغیرہ جلدیازدہم۔ سیدنامعاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں بہت مفیدروایات دی ہیںملاحظہ فرمائیں ص٣٤٥ ،اُن کاتحمل ص٤٥٣ ،اُن کی عظمت صلاحیت ص ٣٥٠ پراِسی جلدمیں مجھے نظرآئی ہیں۔ یہ میں نے بہت اختصارسے لکھاہے اوریہ فقط ایک جلدمیں نظرآیاہے ۔آنجناب کی توجہ مبذول کرانے کے لیے چندحوالے لکھے ہیں۔ حافظ ذہبی نے زیدبن مبارک کی باتیں نقل کرنے کے بعدلکھاہے : قُلْتُ فِیْ ھٰذِہِ الرِّوَایَةِ اِرْسَال وَاللّٰہُ اَعْلَمُ بِصِحَّتِھَا۔ (میزان الاعتدال ج ٢ ص ٦١١ ) جناب والا مصنف عبدالرزاق کی گیارہویں جلدمیں ص٤٤٨ اورص٤٤٩ ضرورملاحظہ فرمائیں اگرعبدالرزاق شیعہ ہوتے توحضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں ایسی روایات اپنی کتاب میں ہرگزنہ لکھتے ۔ جناب نے تحریرفرمایاہے کہ :'' آخرعمرمیں توسب ہی نے عبدالرزاق کوناقابل ِاعتمادقرار دے دیاتھا، حافظہ خراب ہوگیا تھا، نابینا ہوگئے تھے۔'' ٭ لیکن یہ کیسے معلوم ہواکہ عبدبن حمید اُستادامام مسلم نے اُن سے اِس دورمیں سناہے اس سے پہلے نہیں سنا کیونکہ عبدبن حمیدنے ابو داودِطیالسی سے بھی سناہے وہ عبدالرزاق سے متقدم ہیں۔جناب کے اِن جملوںسے اُن کی کتاب مصنف عبدالرزاق کے بارے میںلوگوں کااعتماداُٹھ جائے گا اِس کی تصریح فرمانی چاہیے کہ اُن کی کتاب اُس دَورسے پہلے کی لکھی ہوئی ہے۔