ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2008 |
اكستان |
|
مسئلہ : کلوننگ کے عمل میں اگرکسی اجنبی عورت کے رحم کوعاریت یااُجرت پراِستعمال کیا جائے تویہ بھی حرام ہے۔ مسئلہ : اِنسانوں میں کلوننگ کا تجربہ ابھی تک کامیاب نہیں ہوا ہے اور قرآن پاک کی آیات کے مطالعہ سے بظاہریہ معلوم ہوتاہے کہ کسی اِنسان کی تولیدشایدکلوننگ کے طریقے سے نہ ہوسکے مثلاًقرآن پاک میں قیامت تک آنے والے انسانوں کوکہاگیا وَاللّٰہُ خَلَقَکُمْ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَةٍ اوراللہ نے تم کو مٹی سے پھرنطفہ سے پیداکیا۔ اِس سے معلوم ہواکہ قیامت تک آنے والے ہرہراِنسان کی پیدائش نطفہ سے ہوگی اوراِس کی تولیدجنسی ہوگی (خواہ حلال رہی ہویاحرام ) ، واللہ تعا لیٰ اعلم۔ مسئلہ : کلوننگ کے عمل سے یہ خیال نہ ہوکہ اَب تواِنسان خودصورتیں دینے لگااورمصوربن گیا بلکہ اُس میںصورت تو اللہ تعا لیٰ کی دی ہوئی ہے اِنسان تواُس کی نقل اورمثل یعنی (Photocopy) بناتاہے۔ تنبیہ : کلوننگ میں مردکاجنسی خلیہ تواِستعمال ہوتاہی نہیں عورت کے جنسی خلیہ سے مرکزہ نکال لیا جاتا ہے جس میں اُس کے تمام کروموسومزہوتے ہیں۔ اُس کے بعدباقی خلیہ تومحض خوراک کاذخیرہ ہوتاہے اِس لیے کلوننگ میں نہ تومردانہ جنسی خلیہ کام آتاہے اورنہ ہی زنانہ جنسی خلیہ ۔ دُعائے صحت کی اپیل پیر طریقت حضرت سےّد نفیس الحسینی شاہ صاحب مدظلہم کافی عرصہ سے علیل ہیں قارئین کرام سے حضرت کی صحت کے لیے دُعا کی درخواست کی جاتی ہے۔