Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

57 - 64
بتاریخ ٢٦  جولائی ١٨٧٩ء لندن کے اخبار (Graphic) نے لکھا تھا  :
''یورپ کے براعظم کی صحافت بڑی حد تک یہودیوں کے قبضہ میں ہے۔''
 ٭  ٭  ٭
تو آئیے اِس کاجائزہ لیں کہ کیسے یہودیوں نے اِن ممالک اور اِن کی حکومتوں پر اِس درجہ اثر ڈالا اور معاشی، سیاسی، عسکری اورابلاغی ذرائع و وسائل پر وہ کیسے اِس درجہ قابض ہوتے چلے گئے کہ حکومتوں کی باگ ڈور اِن کے ہاتھ میں آگئی اور اِنہوں نے یورپ کونہ صرف اَندھا غلام بنا لیا بلکہ ذلت کے ساتھ اپنے مقاصد و مفادات کے لیے اُس کی ناک میں نکیل ڈال کراِس حد تک استعمال کیا کہ یورپ نے اِنہیں سر زمینِ فلسطین اپنی عالمی حکومت کے دارُالخلافت کے قیام کے لیے سونپ دی۔
١۔ برطانیہ_____ یہودیوں کو برطانیہ سے بادشاہ ایڈورڈاوّل کے دور ١٢٩٠ء میں جلا وطن کردیاگیا تھا لیکن وہ پھر ظالم و فجابر حاکم'' کروموویل'' کے دور میں ١٦٥٦ء میں برطانیہ میں دوبارہ آباد  ہونے میں کامیاب ہوگئے، یہ کامیابی اُنہیں اِس لیے ملی تھی کہ اُنہوں نے کرومویل کی بغاوت میں بھرپور مالی امداد کی تھی، اس مالی امداد میں سب سے بڑا حصہ ''منسہ بن اسرائیل'' اور ''موزش کاروگل'' کاتھا، اِس مرحلہ پر برطانیہ کے لیے یہودیوں کی تھیلیاں کھل گئیں تھی اور اُنہوں نے اِس مرتبہ پچھلے حالات سے سبق لیتے ہوئے اپنے استحکام کے انتظام پر پوری توجہ مبذول کی۔
یہودیوں نے اپنے اثرات قائم کرنے کے لیے مال کا بے دریغ استعمال کیااور روٹ شیلڈ کا  خاندان برطانیہ کے تمام معاملات میںدخیل ہونے کے منصوبہ بند طریقوں کے لئے زبردست مالی امداد فراہم کرتا رہا، یہ وہی خطرناک صہیونی ہے جس نے جرمنی، فرانس برطانیہ اور امریکا میں اپنا مستحکم جال پھیلانے میں بڑی کامیابی حاصل کی۔
کرومویل نے جو رَواداری کی پالیسی اختیار کی تھی اُس کا یہودیوں نے معاشی سیاسی اور ثقافتی میدانوں میں بھر پورفائدہ اُٹھایا یہاں تک کہ اُنہیں اِس درجہ نفوذ حاصل ہو گیا کہ ملکۂ وکٹوریہ کے زمانہ میں ایک یہودی وزیرا عظم بنا، یہ ہی لارڈبیکونس فیلڈ ہے جس نے ١٩٧٥ء میں سویز کنال کے مصری شیئرز چرا کر برطانیہ میں ضم کرلیے تھے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter