ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008 |
اكستان |
|
٩۔ دُنیا کے دو اہم ترین بحری راستوں ''سویز کنال ''اور ''پنا ما کنال'' پراِن کی کمپنیوں کے اکثر شیئرز خرید کر قبضہ۔١٨٧٩ء میں روٹ شیلڈ اور اُس کے ساتھی سلیگمان نے پنا ما کمپنی کے شیئرز کی خریداری کے لیے ١٥٠ ملین ڈالر دیے تھے۔ ١٠۔ فرانس، برطانیہ، امریکا اور کناڈا میں اَناج اور دیگر غذائی سامان کی فراہمی پر کنٹرول۔ ١١۔ امریکا، برطانیہ، فرانس اور اکثر یورپی ممالک کے بنکوں پر قبضہ، امریکا میں ١٩٢٦ء میں اُن کی دولت کا اندازہ پانچ سو ہزار ملین ڈالر لگایا گیا تھا جس میں تین سوہزار ملین ڈالر کی ملکیت صرف روٹ شلیڈ کی تھی جبکہ امریکا کے دیگر دولت مندوں کی ثروت کا اندازہ پچیس ہزار ملین ڈالر لگایا گیا تھا۔ ١٢۔ رُوس، اسپین، فرانس، جرمنی اور اِٹلی میں ہونے والی جنگوں اور انقلابات کی اِنہوں نے بھرپورمالی مدد کی اور دونوں عالمی جنگوں کے اخراجات میں بڑا حصہ لے کر اِنہوں نے اپنے نفع اور مفاد کا زیادہ سے زیادہ انتظام کیا۔ ١٣۔ لیگ آف نیشنز اور پھر اقوام متحدہ کا اپنے مقاصد و مفادات کے لیے قیام کیا۔ ١٤۔ اِنہوں نے ملیشیا، سموئیل اورساسن خاندانوں کے توسط سے برطانیہ میں؛ مارگانٹو، برکنز، فرانکفورٹراور باروخ کے خاندانوں کے ذریعہ امریکا میں؛ اوربلوم مانڈل زیس، ڈنینز، زیروسکی خاندانوں کے ذریعہ فرانس میں؛ وابش ٹائن اورہائی مین کے ذریعہ بلجیکا میں؛ زامورا، ازاناس اور روزن برگ کے ذریعہ اسپین میں ؛اور کاجونوفٹش، لیٹ فینوف، کاراگنز اور روٹسکی کے ذریعہ رُوس میں تمام پارٹیوں اورحکومتوں پر اپناقبضہ قائم رکھا، چاہے وہ کمیونسٹ ہوں یا سوشلسٹ یاڈیموکریٹک۔ ١٥۔ اِنہوںنے صحافت،ذرائع ابلاغ،ریڈیو،سنیما گھر،ٹیلیویژن،اشاعتی اداروں،پبلک لائبریریز پریس اور ایڈورٹائزمنٹ کمپنیوں پر مضبوط گرفت قائم کی۔ اپریل ١٨٤٦ء میں یعنی آج سے ١١٨سال پہلے یہودیوں کے درمیان مسیحیت کے فروغ کی سوسائٹی نے اپنے ایک ماہانہ نشریہ میں لکھا تھا : ''یورپ کی ڈیلی سیاسی صحافت بڑی حد تک یہودیوں کے قبضہ میں ہے، اگر کوئی اَدیب یا قلمکار سیاسی طاقتوں پر اثر اَنداز ہونے کے لیے یہودیوں کے راستہ میں آتا ہے تو یورپ کے اہم ترین اخبارات اُس کا سخت تعاقب کرتے ہیں۔''