ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008 |
اكستان |
|
میں سے ایک یتیم ہو اور دُوسرایتیم نہ ہوا اور ایک چیز دونوں کے سامنے رَکھ دو کہ جو پہلے اُٹھالے یہ چیز اُسی کی ہے یقین ِکامل ہے کہ یتیم کا ہاتھ نہیں اُٹھے گا۔ وجہ یہی ہے کہ اُس کا دل مر چکا ہے۔ لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : مردوں کو چاہیے کہ عورتوں کی باتوں پر اعتماد نہ کیا کریں اور عورتوں کو بھی لازم ہے کہ مردوں سے ایسی باتیں جن سے غصہ آئے بیان نہ کیا کریں۔جب کسی کی شکایت سنو تو یہ سوچو کہ بیان کرنے والے نے ایک بات میں دَس باتیں غلط ملائی ہوں گی۔اگر ہم نے وہ بات اپنی آنکھ سے دیکھی ہوتی تو اگر تدارک کرتے (اوربدلہ لیتے) تو ایک بدی (بُرائی) کا بدلہ ایک کرتے اور اَب دس بدی کریں گے تو کیا انجام ہوگا؟ یہ تو ایسا ہواکہ جیسے ہمارا کوئی ایک پیسہ کانقصان کرے اور ہم اُس کے بدلہ میں دس پیسہ کا نقصان کردیں۔ جب یہ مقدمہ حاکم کے پا س جائے تو گو زیادتی پہلے اُس کی تھی مگر اَب ہم ملزم ہوگئے۔ مثلاً کسی کی شکایت سُنی کہ اُس نے ہماری غیبت کی ہے اور اُس سے تم نے یہ بدلہ لیا کہ تم نے بھی غیبت کرلی تو یہ بدلہ ہو گیا اور مان لیا جائے کہ بالکل برابر سرا بر کا بدلہ ہے۔ یعنی یہ برابر ہے کہ ایک غیبت اِس نے کی ایک تم نے کرلی مگر اِس کا کیا اطمینان ہے کہ یہ تمہارابدلہ کیفیت میں بڑھا ہوانہیں ہے یا آئندہ نہ بڑھ جائے گا۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب کسی طرف سے بُرائی دل میں بیٹھ جاتی ہے تو انسان اُس سے صرف زیادتی کے بدلہ ہی پر اکتفا نہیں کرتا اور بدلہ لے کر اُس کی بُرائی دل سے نکل نہیں جاتی بلکہ کینہ رہ جاتا ہے یا حسد پیدا ہوجاتا ہے اور کینہ اور حسد غیبت سے کیفیت (درجہ) میں بہت زیادہ بُرا ہے۔ حسد کے بارے میں حدیث شریف میں ہے کہ حسد نیکیوں کو ایسا کھاتا ہے کہ جیسے آگ لکڑی کو کھاتی ہے تو یہ بُرائی جو تمہارے دل میں اِس غیبت کے مقابلہ میں پیدا ہوئی کیفیت میں زیادہ ہے کہ تمہاری اور نیکیوں کو بھی غارت کرے گی۔ یہاں قوتِ واہمہ سے کام لو اور نفس کے خلاف سوچو کہ اگرہم اِس ایک غیبت کے بدلہ میں اِن برائیوں میں پڑ گئے تو کیسے بُرے نتیجے ہوںگے یہ خیال کر کے ذرا ڈرو۔ (غوائل الغضب) خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : فرمایا خانگی مفسدات (گھریلو جھگڑوں) سے بچنے کی ایک عمدہ تدبیر یہ ہے کہ چند خاندان (اور کئی عورتیں) ایک گھر میں اکٹھے نہ رہا کریں کیونکہ چند عورتوں کا ایک مکان میں رہنا ہی زیادہ فسادکاسبب ہوتا ہے (باقی صفحہ ١٨ )