Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

53 - 64
دجال کے مقابلہ میں سب سے زیادہ سخت اوربھاری ثابت ہوں گے''۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ جب دجال لعین کا ظہور ہوگا تو بنوتمیم ہی کے لوگ سب سے زیادہ اُس کا مقابلہ کریں گے۔ وہی اِس کے توڑ میں سب سے زیادہ سعی اور کوشش کریں گے اور وہی اِس کی تردید و تغلیط میں سب سے آگے رہیں گے۔ اِس طرح اِن الفاظ میں بنو تمیم کی خصوصیت و فضیلت کا ذکر تو ہے ہی، اِسی کے ساتھ اِن الفاظ میں یہ پیشنگوئی بھی ہے کہ بنو تمیم کی نسل کے لوگ اِسی کثرت کے ساتھ دجال کے ظہورکے زمانہ میں بھی ہوں گے۔
'' یہ ہماری قوم کے صدقات ہیں''۔ اِن الفاظ کے ذریعہ آپ  ۖ  نے بنو تمیم کو اِس طرح شرف و فضیلت سے نوازا کہ اُن کو اپنی طرف منسوب کرکے اُن کی قوم کواپنی قوم فرمایا۔
''یہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اَولاد میں سے ہے''۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ یہ باندی بنو تمیم میں سے ہونے کی بنا پر عربی النسل ہے اورعرب چونکہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اَولاد ہیں اِس لیے یہ باندی حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اَولاد میں سے ہوئی اگرچہ یہ نسلی وصف تمام عرب کا مشترک وصف ہے بنوتمیم کے ساتھ خاص نہیں لیکن آپ  ۖ  نے بنو تمیم کو ایک طرح سے فضل و شرف عطاکرنے کے لیے یہ الفاظ اِرشاد فرمائے، واللہ اعلم
موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ  :
عَنْ اَنَسٍ وَابْنِ عُمَرَ اَنَّ عُمَرَ قَالَ وَافَقْتُ رَبِّیْ فِیْ ثَلٰثٍ فَقُلْتُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ لَوِ اتَّخَذْنَا مِنْ مَّقَامِ اِبْرَاھِیْمَ مُصَلّٰی، فَنَزَلَتْ وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرَاھِیْمَ مُصَلّٰی، وَقُلْتُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ یَدْخُلُ عَلٰی نِسَائِکَ الْبَرُّ وَالْفَاجِرُ فَلَوْ اَمَرْتَھُنَّ اَنْ یَّحْتَجِبْنَ فَنَزَلَتْ آیَةُ الْحِجَابِ، وَاجْتَمَعَ نِسَائُ النَّبِیِّ ۖ فِیْ الْغَیْرَةِ فَقُلْتُ عَسٰی رَبُّہ' اِنْ طَلَّقَکُنَّ اَنْ یُّبْدِلَہ' اَزْوَاجًا خَیْرًا مِّنْکُنَّ فَنَزَلَتْ کَذَالِکَ، وَفِیْ رِوَایَةٍ لِاِبْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ عُمْرُ وَافَقْتُ رَبِّیْ فِیْ ثَلٰثٍ فِیْ مَقَامِ اِبْرَاھِیْمَ وَفِی الْحِجَابِ وَ فِیْ اُسَارٰی بَدْرٍ۔
(بخاری و مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ٥٥٨)
حضرت انس اورعبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter