Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

11 - 64
شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف  :
اختلاف یہ ہوا تھا کہ یہ آیت کہ روپیہ پیسہ جمع کرنے والے جو ہیں اُن کو داغا جائے گا جہنم میں یہ آیت حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ وغیرہ کہتے تھے کہ یہ اہل ِکتاب کے بارے میں تھی جنہوں نے توجیہ کی اور  مال پیسہ جمع کرتے رہے زکوٰة بھی نہیں دیتے تھے۔ ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے  فِیْنَا وَفِیْھِمْ  ہمارے اوراُن کے سب کے بارے میں یہ ہے یہ آیت تو اُن کامسلک یہ تھا۔ 
مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت  :
 مولانا عبیداللہ سندھی کی یہی عادت تھی یہ فطرت ہے بالکل پیسہ رکھتے ہی نہیں تھے اور جہاں سائل ملا دے دِیے۔ تو دہلی میں رہتے رہے ہیں یہ جمعیت کے دفتر میں تشریف لاتے تھے اوروہاں سے جامعہ ملیہ تشریف لے جاتے تھے تو لوگ کرایہ دیتے تھے جانتے تھے کہ پیسہ اِن کے پاس ہوتا ہی نہیں تو کرایہ دے  دیتے تھے جمعیت کی طرف سے، اَب وہاں سے نکلے گلی میں سے دفتر میں سے اور کوئی مل گیا سائل تو اُس کو  دے دیتے اور خود پیدل چلتے میلوں، کئی میل ہیں پانچ چھ میل تو وہاں وہ پیدل جاتے تھے۔ یہ صحیح ترین باتیںہیں جو میں سنا رہا ہوں جیسے آپ خود اپنی آنکھ سے دیکھ رہے ہیں تو جماعت والوں نے تدبیر یہ کی کہ جس سواری میں بھیجنا ہو اُس میں خود سوارکر اکے آتے تھے تاکہ ایسا نہ ہو کہ وہ پھرکسی کودے دیں اورخودپیدل چلے جائیں۔ تو یہ کیا ہے؟ یہ فطرت ہے کوئی آدمی کرنا چاہیے اِس طرح، نہیں کر سکتا اور وہ خود اِس کے اُلٹ کرنا چاہیں جیسے آپ کرتے ہیں وہ بھی نہیں کرسکتے تو وہ نہیں رَکھ سکتے تھے اپنے پاس پیسہ۔ مگر اِسلام نے تو وہ طریقہ رکھا ہے اعتدال والا جو سب کے لیے ہو جائے لہٰذا یہ سمجھئے آپ کہ جب کسی کے پاس روپیہ زیادہ ہو جائے اُس کی ضرورت سے اَب چاہے وہ زکوٰة بھی دے چکا ہومگر جو آس پاس پڑوس میں محتاج ہیں یا اُس کے رشتہ دار ہیں اُن پر اُس کو پھر بھی خرچ کرتے ہی رہنا چاہیے یہ سوچے لے کہ میں تو زکوٰة دے چکا میری بلا سے تویہ  ٹھیک نہیں ہے اَخلاقی اور اِنسانی اعتبار سے بہت گری ہوئی بات ہے اِس کو خودغرضی اور بے حسی کہا جائے گا۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو مال ودُنیا کی محبت سے بچا ئے اور صحیح معنٰی میں زُہد وتقوٰی سے نواز ے، آمین۔ اِختتامی دُعاء  …… 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter