Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

52 - 64
گلدستہ ٔ  احادیث 
(  حضرت مولانا نعیم الدین صاحب، مدرس جامعہ مدنیہ لاہور  ) 
قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر  :
(١) عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ مَازِلْتُ اُحِبُّ بَنِیْ تَمِیْمٍ مُنْذُ ثَلٰثٍ سَمِعْتُ مِنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ ۖ یَقُوْلُ فِیْھِمْ سَمِعْتُہ' یَقُوْلُ ھُمْ اَشَدُّ اُمَّتِیْ عَلَی الدَّجَّالِ قَالَ وَجَائَ تْ صَدَقَاتُھُمْ فَقَالََ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ ھٰذِہ صَدَقَاتُ قَوْمِنَا وَکَانَتْ سَبِیَّة مِّنْھُمْ عِنْدَ عَائِشَةَ  فَقَالَ اَعْتِقِیْھَا فَاِنَّھَا مِنْ وُلْدِ اِسْمَاعِیْلَ۔
(بخاری و مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ٥٥١) 
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں بنو تمیم کو اُس وقت سے ہمیشہ عزیز اور دوست رکھتا ہوں جب سے میں نے اُن کی تین خاص خوبیوں کا ذکر رسولِ کریم  ۖ  سے سُنا ہے ( چنانچہ اُن کی پہلی خوبی کے بارہ میں ) آنحضرت  ۖ  کو یہ فرماتے ہوئے سُنا کہ میری اُمت میں سے بنوتمیم ہی وہ لوگ ہوں گے جودجال کے مقابلہ میں سب سے زیادہ سخت اور بھاری ثابت ہوں گے، حضرت ابوہریرہ نے (اُن کی دُوسری خوبی کے بارہ میں یہ) بیان کیا کہ (ایک مرتبہ بنو تمیم کی طرف سے) صدقات(یعنی زکوٰة کے مال، مویشی وغیرہ) آئے تو رسولِ اکرم  ۖ  نے فرمایا یہ ہماری قوم کی طرف سے آئے ہوئے صدقات ہیں۔ اور(اُن کی تیسری خوبی اِس طرح ظاہر ہوئی کہ) بنو تمیم سے تعلق رکھنے والی ایک باندی حضرت عائشہ کے پاس تھی اُس کے بارہ میں حضورِاکرم  ۖ  نے فرمایا : عائشہ اِس باندی کو آزاد کردو کیونکہ یہ حضرت اسماعیل  علیہ السلام کی اَولاد میں سے ہے۔ 
ف  :  اِس حدیث ِپا ک میں آنحضرت  ۖ  نے یہ جو فرمایا کہ ''بنو تمیم ہی وہ لوگ ہوں گے جو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter