Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

26 - 64
جواب  اَز  مفتی محمد شفیع صاحب
میرے اِس خط کے جواب میں مفتی محمدشفیع صاحب   کا یہ جواب آیا
مخدومنا المحترم حضرت شیخ الحدیث صاحب متعنا اللہ بطول حیاتہ بالعافیة!
السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ'
آپ کا کرم نامہ اِتنی جلد خلافِ وہم و گمان کے پہنچا اور بڑاتفصیلی پہنچا کہ حیرت ہوگئی مگر حقیقت یہ ہے کہ عرصۂ دراز سے آں مخدوم کے تمام ہی معاملات بالکل خرقِ عادت اور کرامات ہی کی قبیل سے نظر آتے ہیں، اللہ تعالیٰ اِن کو افاضۂ خلق اللہ کے لیے دائم و باقی رکھے۔ نظر اَب لکھنے پڑھنے کے قابل نہیں رہی، گرامی نامہ بھی عزیزوں سے پڑھواکر باربار سُنا، دل میں داعیہ پیدا ہوا کہ آپ کے ارشاداتِ عالیہ کو ذرا شرح و بسط کے ساتھ لکھ کر خوب شائع کیا جائے مگر ابھی تک طبیعت اِس قابل بھی نہیں ہوئی کہ دُوسروں کو اِملاء کرا سکوں، خدا کرے کہ ذرا قوت و ہمت پیدا ہوجائے تو یہ کام پورا کراؤں، آپ کی شفقت و عنایات تو ہمیشہ سے ہیں  اِس گرامی نامہ نے تو گویا مسحور ہی کردیا،  مَتَّعَنَا اللّٰہُ تَعَالٰی بِاِفَاضَتِکُمْ ۔
فضائل ِذکر کا مطلوبہ حصہ احقر نے پورا سُن لیا ہے اورایک عنوان کے ساتھ اِس کا مضمون بھی ذہن آرہا ہے اللہ تعالیٰ آسان فرمائے تو تشریح کے ساتھ ورنہ پھر خود حضرت کاگرامی نامہ بعینہ شائع کردینا بھی  انشاء اللہ تعالیٰ بہت مفید ہوگا۔ ایک اَمرعجیب ہے کہ اِس مرتبہ جب مجھے دُوسری مرتبہ دل کا دَورہ پڑا اور  ہسپتال میں دو ہفتے رہنا پڑا جب وہاں سے فراغت کے بعد گھر آیا تو انتہائی ضعف کے باوجود دو باتیں بڑی قوت سے دل میں وارد ہوئیں جن کا خیال عرصہ تین سال سے تقریبًا چُھوٹا ہواتھا۔
ربیع الثانی سنہ ١٣٩٢ھ میں مجھے پہلا دل کا دَورہ شدید ہوا تھا، اُس شفاء کے بعد بھی طبیعت میں زندگی سے ایک مایوسی تھی اور اِس کی وجہ سے دارُالعلوم کے معاملات میں یہ خیال باربار آتا تھا کہ جب کسی اِصلاحی اَمر میں اِقدام کی ضرورت ہوئی تو نفس یہ کہتا تھا کہ اَب تو تومر رَہا ہے اَب کوئی نیا کام کرنے کا وقت نہیں، تیرے بعد جو لوگ اِس کے متکفل ہوں گے وہ خود دیکھ لیں گے اورکر لیں گے، اِس مایوسانہ خیال سے بہت سے کام رہ گئے اَب دُوسرے دورہ میں جبکہ سب ڈاکٹروں کو بھی مایوسی تھی پھر اللہ تعالیٰ نے حیاتِ ثانیہ فرمادی توبڑی قوت سے یہ خیال آیا کہ دارُالعلوم میں جو خرابیاں تجھے نظر آرہی ہیں آخری دَم تک جتنی قوت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter