ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008 |
اكستان |
|
قسط : ٢٤ اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب ( حضرت علامہ سےّد احمد حسن سنبھلی چشتی رحمة اللہ علیہ ) (٧٢) عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ جَائَ تْ فَاطِمَةُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُہ خَادِمًا فَقَالَ الَآ اَدُلُّکِ عَلٰی مَا ھُوَ خَیْر مِّنْ خَادِمٍ یُسَبِّحِیْنَ اللّٰہَ ثَلٰثًا وَّ ثَلٰثِیْنَ وَ تَُحَمِّدِیْنَ اللّٰہَ ثَلٰثًا وَّ ثَلٰثِیْنَ وَتُکَبِّرِیْنَ اللّٰہَ اَرْبَعًا وَّ ثَلٰثِیْنَ عِنْدَ کُلِّ صَلٰوةٍ وَّ عِنْدَ مَنَامِکِ۔(رواہ مسلم) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت فاطمہ حضور سرورِ عالم ۖ کی خدمت میں ایک خادم طلب کرنے کو حاضرہوئیں، آپ نے فرمایا کیا میں تجھے نہ بتلا دوں وہ چیز جوکہ بہتر ہے خادم سے (اوروہ یہ ہے) ہر نماز کے بعد او رسوتے وقت (رات کو ) سبحان اللہ تینتیس باراورالحمد للہ تینتیس بار اور اللہ اکبر چونتیس بارپڑھ لیاکرو۔ حضورِاقدس ۖ کی یہ تعلیم تھی کہ ہر صورت میں خدا کے نام سے مدد طلب کی جاوے تا کہ توحیدِ خالص دل میں جاگز یں ہو اور خالق ہی کی طرف توجہ ہو اورتو کل خوب دل میں جگہ کر لے۔ اللہ کا نام بڑی برکت والا ہے، یہ دُعاء تھکن دُور ہونے کے لیے نافع ہے۔ (٧٣) عَنْ عَلِیٍّ اَنَّ فَاطِمَةَ اَتَتِ النَّبِیَّ ۖ تَشْکُوْا اِلَیْہِ مَاتَلْقٰی فِیْ یَدِھَا مِنَ الرَّحٰی وَبَلَغَھَا اَنَّہ جَآئَ ہ رَقِیْق فَلَمْ تُصَادِفْہُ فَذَکَرَتْ ذٰلِکَ لِعَائِشَةَ فَلَمَّا جَآئَ اَخْبَرَتْہُ عَآئِشَةُ قَالَا فَجَآئَنَا وَقَدْ اَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا فَذَھَبْنَا نَقُوْمُ فَقَالَ عَلٰی مَکَانِکُمَا فَجَآئَ فَقَعَدَ بَیْنِیْ وَبَیْنَھَا حَتّٰی وَجَدْتُّ بَرْدَ قَدَمِہ عَلٰی بَطْنِیْ فَقَالَ اَلآ اَدُلُّکُمَا عَلٰی خَیْرٍ مِّمَّا سَاَلْتُمَا اِذَا اَخَذْتُمَا مَضْجِعَکُمَا