Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

40 - 64
 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 
(  از اِفادات  :  حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ  )
بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی  :
بہت جگہ ایسا ہوتا ہے کہ گھر کا کوئی بزرگ مرگیا اوربڑی اَولادکے ساتھ چھوٹے بچے بھی چھوڑے۔ وہ چھوٹے بچے بڑے بھائیوں کی پرورِش میںآجاتے ہیں اوربھاوج کا اِختیار ہوتا ہے، چونکہ بچے گھر میں رہتے ہیںاِس واسطے اُن کی نگرانی وغیرہ عورتوںہی کے ہاتھ میں زیادہ رہتی ہے۔ بڑابھائی باہر رہتا ہے اور بھاوج صاحبہ اُن سے دل کے کینے نکالتی ہیں، ہر بات پر مارنا اور بُرابھلا کہنا، ہرچیز کوترسانا، کھانا پیٹ بھر کر نہ دینا، کپڑے کی خبر نہ لینا اور نوکروں سے زیادہ ذلیل کر کے اُن کو رکھنا، یہ اِن کا برتاؤ رہتا ہے اور اِس پر بھی چین نہیں، بطورِ حفظ ِماتقدم خاوند سے اُلٹے شکایت کرتے رہنا،غرض ایسے خلافِ انسانیت برتاؤ رکھتی ہیں کہ جن کابیان کرنا بھی مشکل ہے۔
میں مردوں کو بھی خطاب کرتا ہوں کہ یتیم بچوں کی خود بھی نگرانی رکھو، عورت کے کہنے میں ایسے نہ رہو کہ ہربات کوسچ جان لو۔ جب یہ کھلی ہوئی بات ہے کہ بھاوج دیوروں کے ساتھ مغائرت (غیریت) کا تعلق رکھتی ہے تو اِس کی شکایتوںکا کیا اعتبار۔ میں تو کہتا ہوں کہ ایسے موقعوں پر مردوں کو چاہیے کہ عورتوں کو سنادیں کہ تم سچ بھی کہتی ہو تو بھی ہم جھوٹ سمجھیں گے۔ میں سب مردوں کو نہیں کہتا کہ بہت سے مردایسے بھی ہیں جو واقعی مردہیں اور ایسے موقع پر پوری عقل سے کام لیتے ہیں اور اِس ساتھ رہنے کو بھیڑیے بکری کا ساتھ سمجھتے ہیں جہاں بھیڑیا بکری اکٹھے ہوں گے وہاں بھیڑیے کی طرف سے بکری کے ساتھ اِیذاء (تکلیف)رسانی ہی ہوگی کبھی نہیں کہا جاسکتا کہ بھیڑیا بکری کی طرفداری یااُس پر رحم کرے گا۔
عورت کے کہنے سے بھائیوں کو نہ ستاؤ، کسی نے خوب کہا کہ یتیم بچہ زندہ میں شمارہی نہیں ہوتا اپنے ماں باپ کے ساتھ وہ بھی مر گیا۔ پھر مرے ہوئے کو مارناکیا جوانمردی ہے۔ اگر حد سے زیادہ دِلداری کرو گے تب بھی اُس کا دل زندہ نہیں ہو سکتا، یتیم کی صورت میں مُردنی چھائی ہوئی ہوتی ہے، دو بچوں کو برابر بٹھاؤ جن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter