Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

37 - 64
یَھْدِمُ الْاِسْلَامَ ضَلَّةُ الْعَالِمِ وَجِدَالُ الْمُنَافِقِ بِالْکِتَابِ وَحُکْمُ اَئِمَّةِ الْمُضِلِّیْنَ  اِسلام کو تین  چیزیں ڈھادیتی ہیں ایک عالم کی غلطی ہے طالب علم کی غلطی یا عالم کی غلطی غلط رائے غلط فکر غلط سوچ غلط عمل   غلط مظاہرہ اِس کے بڑے زبردست اَثرات پڑے ہیں اِس سے نقصان پہنچتا ہے اور ایسے شخص کا مناظرہ کرنا بحثیں کرنا جس کے اَندر نفاق ہے ایمان نہیں ہے دلیلیں قرآن سے لے رہا ہے اور خود دل کے اَندر اُس کے ایمان مضبوط نہیں ہے تو ایسا آدمی قرآن ہی کو ڈھاکر رکھ دیتا ہے اور تیسرے نمبر پر جو حکمران ہیں گمراہ کُن وہ  تباہ کردیتے ہیں پورے معاشرے کو پورے ملک کو تباہ کردیتے ہیں۔ 
یہ جو بات فرمائی گئی حدیث میں اِسی کی ترجمانی کی تھی حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمة اللہ علیہ نے  وَمَا اَفْسَدَ الدِّیْنَ اِلَّا الْمُلُوْکُ وَاَحْبَارُ قَوْمٍ وَرُھْبَانُہَا  دین کو بگاڑنے والے تین طبقے ہیں حاکم، مُلّا اور صوفی۔ فرمایا یہی تین طبقے بنتے ہیں تو دُنیا سنور جاتی ہے یہی بگڑتے ہیں تو دین کو تباہ کردیتے ہیں۔ ایک دُنیادار عالم شیطا ن سے زیادہ خطرناک بن جاتا ہے جس کے سامنے دُنیا ہے وہ دُنیاچاہتا ہے دین نہیں چاہتا دین کا لبادہ اَوڑھتا ہے لیکن دُنیا مطلوب ہے اُس کے دل میں دُنیا بنی ہوئی ہے یہ خطرناک قسم کا ڈکیت بن  جاتا ہے۔ ایسے ہی وہ صوفی جو دَرویشانہ لباس تو پہنے ہوئے ہے لیکن اُس کے دل میں چور چھپے ہوئے ہیں وہ عوام  کا استحصال کرتا ہے۔ اور رہ گئے حاکم ظالم قسم کے وہ تو قوموں کو تباہ کردیتے ہیں تو  وَمَا اَفْسَدَ الدِّیْنَ اِلَّاالْمُلُوْکُ وَاَحْبَارُ قَوْمٍ وَرُھْبَانُہَا   تو کتنی خطرناک بات ہے۔ 
 کہتے ہیں کہ نیم مُلّا خطرۂ ایمان اور نیم حکیم خطرۂ جان۔ اگر نیم حکیم ہے کوئی میڈیکل کالج میں اُس نے اچھی پڑھائی نہیں پڑھی غلط دَوا دے دے گا جان جائے گی بہت بڑا نقصان ہوگا لیکن ایمان تو نہیں جائے  گا تو معلوم ہوا کہ یہ مُلّا جو ایمان ختم کردیتا ہے ڈاکٹر سے زیادہ مُضر ہے، ڈاکٹر کی دَوا سے نقصان جسم کو ہوا نزلہ ٹھیک نہیں ہوا آپ کا، پیٹ ٹھیک نہیں ہوا آپ کا، دَوا غلط دے دی اُس نے تو اِس سے نقصان جسم کا ہوگیا اُسے آپ برداشت کرلیں گے اور کوئی نقصان ہوا بھی تو آخرت میں سزا نہیں پائیں گے۔ لیکن یہ نیم مُلّا غلط فتوٰی دے گا غلط رہنمائی کرے گا غلط تقریر کرے گا غلط بات کرے گا غلط عمل کرے گا تو یہ تو ایمان کو تباہ کردے گا یہ زیادہ مُضر ہوا یا ڈاکٹر زیادہ مُضر ہوا؟ لہٰذا علم کی تکمیل کی ضرورت ہے علم ناقص نہ رہے اور جب تک علم ناقص  ہو اور اَخیر اَخیر تک سمجھئے کہ میرا علم ناقص ہے تو زبان مت کھولیے علم کے نقص کا اِعتراف کیجیے میں ناقص ہوں،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter