Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

34 - 64
اُس کے سامنے ایمان بھی بالکل روشن حقیقت کی طرح ہو شریعت کو بھی وہ جانتا ہو اُصول میں بھی اور فروع میں بھی اور احسان کوبھی اچھی طرح سمجھتا ہو، احسان صرف سمجھنے کی چیز نہیں برتنے کی چیز ہے۔'' ایمان'' سمجھنے کی چیز ہے اور یقین کرنے کی چیز ہے ''اِسلام ''سمجھنے کی چیز ہے اور عمل کرنے کی چیز ہے اور'' احسان'' تو کل کا کل عمل کرنے کی چیز ہے۔ ایمان اور اسلام جس نے سمجھ لیا اُسے اَب ایک خاص کیفیت پیدا کرنا ہے۔ جب پوچھا گیا حضور  ۖ  سے  مَاالْاِحْسَانُ؟ قَالَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہُ فَاِنْ لَّمْ تَکُنْ تَرَاہُ فَاِنَّہ یَرَاکَ  اللہ کی اِس طرح بندگی کرو کہ تم اُسے دیکھ رہے ہو اِس طرح بندگی کرو  تَعْبُدْ  اور  تَعْبُدْ  کے معنٰی صرف اِصطلاحی عبادت کے نہیں ہوتے۔ اِصطلاحی عبادت نماز، روزہ، زکوة، حج، ذکر، تلاوت یہ اِصطلاحی عبادتیں ہیں۔ ورنہ شریعت میں اور قرآنِ پاک میں  نَعْبُدُ  اور  اَعْبُدُ  اور عبادت کا جو  لفظ استعمال کیا گیا اِس سے پورا نظامِ بندگی مراد ہے اللہ کا بندہ بننا  عَبْدْ  بندے کو کہتے ہیں لہٰذا ہر مسئلے میں،  کھانا بندگی کے ساتھ ، سونا بندگی کے ساتھ، اُٹھنا بندگی کے ساتھ، چلنا بندگی اور غلامی کی کیفیت کے ساتھ، معاملہ کرنا بندگی اور غلامی کے تصور اور عقیدے کے ساتھ۔ 
حضور  ۖ  نے کھانے کے بارے میں فرمایا کہ  اٰکُلُ کَمَا یَأْکُلُ الْعَبْدُ   میں اُس طرح کھاتا ہوں جیسے غلام کھاتا ہے اِس طرح بیٹھ کر بااَدب جیسے کسی مالک کے سامنے غلام بیٹھا ہوا ہو اور اُس کی نعمت استعمال کررہا ہو، تو کھانا بھی عبادت ہے جب وہ شریعت کے مطابق کھایا جائے اور یہی نہیں بیوی کے مُنہ میں لقمہ دے رہے ہیں آپ محبت سے وہ بھی عبادت ہے اُس پر بھی اَجر ملے گا یہ بھی فرمایا آپ نے۔ گویا پوری زندگی عبادت سے عبارت ہے اگر وہ شریعت کے مطابق ہے یعنی اللہ کا یہ حکم ہے اُس کا یہ اَمر ہے اُس نے مستحب بتایا ہے اُس نے حلال کیا ہے اُس نے واجب فرمایا ہے اِس لیے کررہا ہوں، غلام ہوں اُس کی مان رہا ہوں اُس کے خلاف نہیں کرسکتا، اُس نے اِس کو ممنوع کردیا ہے اِس لیے اُدھر جانہیں رہا ہوں یا اُس نے اِس چیز کو حرام کردیا ہے اِس لیے اُسے اُٹھا نہیں رہا ہوں، یہ چیز مکروہ قرار دے دی اُس نے اِس لیے میں اُسے پسند کرتا نہیں ہوں، تو ہمہ وقت غلامی کے عالم میں ہوں، یہ بات فرمائی گئی  اَلْاِحْسَانُ اَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہُ یعنی اَب جو یہ غلامی ہے یہ غلامی اِس طرح نہ ہو کہ جیسے غیبت میں ہیں آپ۔ اللہ دیکھ نہیں رہا ہے آپ  اللہ کو دیکھ نہیں رہے آپ اپنے اُوپر یہ کیفیت طاری کیجیے کہ میں اللہ کو دیکھ رہا ہوں اللہ کی ذات کو نہیں دیکھ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter