Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2008

اكستان

33 - 64
پڑھ رہے ہو اللہ کی کتاب پڑھارہے ہو تو اللہ والے کیوں نہیں بن رہے ہو؟ یہ عجیب تماشا ہے پڑھاتے ہو   اللہ کی کتاب اور پڑھتے ہو اللہ کی کتاب اور بنتے ہو دُنیادار۔ یہ تو ضد ہے اِس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کی  کتاب نہیں پڑھی جارہی، دیکھنے میں اللہ کی کتاب کے حروف ہیں لیکن حقیقت کچھ اَور ہے۔ 
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا تھا اِسی لفظ کی تشریح کرتے ہوئے وَلٰکِنْ کُوْنُوْا رَبَّانِیِّیْنَ، فرمایا  کُوْنُوْا فُقَہَآئَ عُلَمَآئَ حُکَمَآئَ  اِس کا مطلب یہ ہے کہ دین کی سوجھ بوجھ پیدا کرو علم حاصل کرو دانشور بنو حکمت حاصل کرو ،وہ حکمت جو انبیاء کو اللہ تعالیٰ نے عطاء فرمائی ہر نبی کا ذکر ہے قرآن   میں کہ ہم نے اُس کو علم دیا ہم نے اُس کو حکمت دی۔ تو ربانی کا مطلب صرف یہی نہیں ہے کہ آدمی تسبیح کے دانے گِننے لگے کسی خانقاہ میں بیٹھ جائے کسی پیر سے بس مُرید ہوجائے اِس کو ربانیت نہیں کہتے۔ ربانیت دل  کا ایک خاص تعلق ہے جو اللہ سے حاصل ہوتا ہے علم ِ صحیح کی بنیاد پر۔ معرفت صحیح ہو عمل صحیح ہو عقیدۂ صحیحہ ہو معاملات ِ صحیحہ ہوں تب جاکر وہ وجود میں آتی ہے اور دین کا جہاں تک تعلق ہے جس کو آپ سیکھنے کے لیے  آئے ہیں وہ کسی فقہ کی کتاب یا کسی حدیث کی کتاب یا کسی تفسیر کی کتاب کا ہی صرف نام نہیں ہے بلکہ دین کی تشریح بھی حضرت محمد  ۖ نے فرمادی جس وقت جبرئیل ِ امین اجنبی کی شکل میں حاضر ہوئے تھے اور حضور  ۖ  سے سوالات کیے تھے  یَامُحَمَّدُ مَاالْاِیْمَانُ  یَامُحَمَّدُ مَاالْاِسْلَامُ  یَامُحَمَّدُ مَاالْاِحْسَانُ؟     تو آپ نے تینوں کے جوابات دیے تھے۔ ایمان کا تعارف فرمایا اِسلام کا تعارف فرمایا احسان کا تعارف  فرمایا۔ ایمان کے تعارف کا مطلب یہ ہوا کہ آپ کا صحیح معنٰی میں جو علم ِ کلام ہے اُس کا ذکر ہوگیا اور اسلام کے ذریعے شریعت ِ حقہ شریعت ِ اسلامی کا تذکرہ ہوگیا اور احسان کے ذریعے تصوف کا اور کیفیات ِ باطنی کا ذکر فرما   دیا گیا اور پھر جب وہ اُٹھ کر گئے تو حضور  ۖ نے فرمایا  ذٰلِکُمْ جِبْرَئِیْلُ اَتٰکُمْ یُعَلِّمُکُمْ دِیْنَکُمْ  یعنی  اِن تینوں کے مجموعے کا نام'' دین ''ہوتا ہے۔ 
آدمی ایمانیات کا بھی ماہر ہو اِسلامیات کا بھی ماہر ہو احسانیات کا بھی ماہر ہو تب وہ دین کا جاننے والا ہے۔ اگر احسانیات کو جانتا ہے اسلامیات کو نہیں جانتا ہے تو اُس کے پاس ایک تہائی دین ہے اور اِسلامیات کو جانتا ہے اور ایمانیات کو نہیں جانتا تو بھی ایک تہائی دین ہے اور ایمانیات سے واقف ہے لیکن اِسلامیات سے نہیں ہے تو بھی اُس کے پاس ایک تہائی دین ہے۔ تینوں تہائیاں اُس وقت مکمل ہوں گی جب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس ِ حدیث 5 1
4 درس ِ حدیث 6 3
5 حضرت ابوذر کے مسلک کا پس منظر : 6 4
6 خود نبی علیہ السلام کا اپنا عمل : 7 4
7 بیت المال سے خلیفہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتا : 8 4
8 اِسلامی حکومت میں بیت المال صرف مرکزی نہیں ہوتا : 8 4
9 حکومت کا اَصل فائدہ : 8 4
10 اِن کے برخلاف دیگر صحابہ کا مسلک : 9 4
11 حضرت ابوذر ذرائع آمدنی کے مخالف نہ تھے : 9 4
12 نبی علیہ السلام نے ایسا ہی کرنے کا حکم نہیں دیا : 10 4
13 شام میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف : 11 4
14 مولانا عبید اللہ سندھی کی عادت : 11 4
15 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 14 1
16 حکیم فیض عالم صدیقی کا خط 14 15
17 حضرتِ اقدس کا جوابی خط 17 15
18 مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت 19 1
19 حرف ِمخلصانہ از حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب کاندھلوی مدظلہم : 20 18
20 مدارس میں مجالس ِذکر کی ضرورت وا ہمیت 23 1
21 تمہید از حضرت شیخ الحدیث رحمة اللہ علیہ 23 20
22 مکتوب بنام مولانا یوسف بنوری و مفتی محمد شفیع رحمہما اللہ تعالیٰ 23 20
23 جواب اَز مفتی محمد شفیع صاحب 26 20
24 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 40 1
25 بھابھی کا غصہ اوریتیم دیور پر ظلم و زیادتی : 40 24
26 لڑائی جھگڑوں سے حفاظت کی عمدہ تدبیریں : 41 24
27 خانگی فسادات گھریلو جھگڑے سے بچنے کی عمدہ تدبیر : 41 24
28 محرم الحرام کی فضیلت 42 1
29 تنبیہ : 43 28
30 قسم اوّل کے منکرات : 44 28
31 قسم دوم کے منکرات : 46 28
32 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ 48 1
33 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 48 32
34 وفیات 51 1
35 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
36 قبیلہ بنو تمیم کی تین خاص خوبیوں کا ذکر : 52 35
37 موافقات ِعمر رضی اللہ عنہ : 53 35
38 یہودی خباثتیں 55 1
39 اَندھا یورپ : 55 38
40 دینی مسائل 59 1
41 ( ضبط ِ ولادت ) 59 40
42 ضبط ِولادت کے مختلف طریقے اور اُن کے اَحکام یہ ہیں : 59 40
43 -1 منع حمل (Contraception) : 59 40
44 -2 اِسقاط : 59 40
45 -3 مصنوعی بانجھ پن : 60 40
46 اخبار الجامعہ 61 1
47 سفر کنگن پورضلع قصور : 61 46
48 .بقیہ : دینی مسائل 63 40
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter