ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2007 |
اكستان |
|
حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے رسولِ اکرم ۖ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ کے یہاں سب سے زیادہ سخت عذاب تصویر بنانے والو ں کو ہوگا ۔(بخاری و مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ٣٨٥) ایک بڑی حدیث میں آپ کا یہ اِرشاد نقل کیا گیا ہے کہ جو شخص تصویر بناتا ہوگا اُسے (آخرت میں) عذاب دیا جائے گا اور اُسے اِس بات پر مجبور کیا جائے گا کہ وہ اِس تصویر میں رُوح پھونکے حالانکہ وہ ہرگز رُوح نہیں پھونک سکے گا۔ (بخاری بحوالہ مشکٰوة ص ٣٨٦) اِن کے علاوہ بھی بہت سی احادیث میں تصویر کے متعلق شدید وعیدیں آئی ہیں۔ اِن کی موجودگی میں ہمیں چاہیے کہ ہم بلا ضرورت ِ شدیدہ تصویر کھینچے کھنچوانے سے بچیں اور کسی ایسی تقریب میں شریک نہ ہوں جہاں تصویریں کھنچتی اور مووی بنتی ہو۔ ضرورت ِ شدیدہ کے موقع پر جیسے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ وغیرہ کے لیے تصویر کھنچوانے کی علماء نے اجازت دی ہے۔ تین باتیں حق ہیں : عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ اَنَّ رَجُلًا شَتَمَ اَبَابَکْرٍ وَالنَّبِیُّ ۖ جَالِس یَتَعَجَّبُ وَیَتَبَسَّمُ فَلَمَّا اَکْثَرَ رَدَّ عَلَیْہِ بَعْضَ قَوْلِہ فَغَضِبَ النَّبِیُّ ۖ وَقَامَ فَلَحِقَہ اَبُوْبَکْرٍ وَقَالَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ کَانَ یَشْتِمُنِیْ وَاَنْتَ جَالِس فَلَمَّا رَدَدْتُّ عَلَیْہِ بَعْضَ قَوْلِہ غَضِبْتَ وَقُمْتَ ، قَالَ کَانَ مَعَکَ مَلَک یَرُدُّ عَلَیْہِ فَلَمَّا رَدَدْتَّ عَلَیْہِ وَقَعَ الشَّیْطَانُ ثُمَّ قَالَ یَااَبَابَکْرٍ ثَلٰث کُلُّھُنَّ حَقّ، مَا مِنْ عَبْدٍ ظُلِمَ بِمَظْلِمَةٍ فَیُغْضِیْ عَنْہَا لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ اِلاَّ اَعَزَّ اللّٰہُ بِھَا نَصْرَہ ، وَمَا فَتَحَ رَجُل بَابَ عَطِیَّةٍ یُرِیْدُ بِھَا صِلَةً اِلاَّ زَادَ اللّٰہُ بِھَا کَثْرَةً ، وَمَا فَتَحَ رَجُل بَابَ مَسْئَلَةٍ یُّرِیْدُ بِھَا کَثْرَةً اِلاَّ زَادَ اللّٰہُ بِھَا قِلَّةً ۔ (مسند احمد بحوالہ مشکٰوة ص ٤٣٣) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دن) نبی کریم ۖ (صحابۂ کرام کے ساتھ) تشریف فرما تھے کہ ایک شخص نے حضرت ابوبکر کو بُرا بھلا کہنا شروع