ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2007 |
اكستان |
|
حضرت علی سے مروی ہے کہ حضور ۖ نے (حضرت) فاطمہ سے فرمایا اے فاطمہ کیا تجھے معلوم ہے کہ کس وجہ سے تیرا نام فاطمہ رکھا گیا؟ (حضرت) علی نے عرض کیا کس واسطے یہ نام رکھا گیا؟ فرمایا جناب رسول مقبول ۖ نے، بیشک اللہ غالب اور بزرگ ضرور باز رکھے گا اُس کو اور اُس کی اولاد کو دوزخ سے قیامت کے دن۔ (٤٩) قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ اللّٰہَ فَطَمَ ابْنَتِیْ فَاطِمَةَ وَوَلَدَھَا وَمَنْ اَحَبَّھُمْ مِّنَ النَّارِ ۔ (رواہ الامام علی بن موسی الرضٰی فی مسندہ کذا فی عمدة التحقیق ) فرمایا رسول اللہ ۖ نے بیشک اللہ نے باز رکھا میری بیٹی فاطمہ اور اُس کی اولاد اور جو اِن سب کو دوست رکھے، جہنم سے۔ (٥٠) عَنْ حُذَیْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ ھٰذَا مَلَک لَّمْ یَنْزِلْ اِلَی الْاَرْضِ قَطُّ قَبْلَ ھٰذِہِ اللَّیْلَةِ اِسْتَأْذَنَ رَبَّہ' اَنْ یُّسَلِّمَ عَلَیَّ وَ یُبَشِّرَنِیْ بِاَنَّ فَاطِمَةَ سَیِّدَةُ نِسَآئِ اَھْلِ الْجَنَّةِ وَاَنَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ سَیِّدَا شَبَابِ اَھْلِ الْجَنَّةِ ۔ (رواہ الترمذی و قال ھٰذا حدیث غریب واعلمْ ان ھٰذا الحدیث طویل وانی نقلت ذٰلک القدر لضرورة المقام ) حضرت حذیفہ سے مروی ہے کہ فرمایا رسول اللہ ۖ نے کہ یہ فرشتہ کبھی نہیں اُترا زمین پر قبل اِس رات کے، اُس نے اجازت چاہی اپنے پروردگار سے اِس بات کی کہ مجھ پر سلام کرے اور مجھے خوشخبری دے کہ بیشک فاطمہ سردار اہل جنت کی عورتوں کی ہے اور حسن اور حسین سردار جوانوں اہل جنت کے ہیں۔ ذکر حضرت مریم وخدیجہ و فاطمہ وآسیہ : (٥١) عَنْ اَنَسٍ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ قَالَ حَسْبُکَ مِنْ نِّسَآئِ الْعَالَمِیْنَ مَرْیَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ وَ خَدِیْجَةُ بِنْتُ خُوَیْلِدٍ وَ فَاطِمَةُ بِنْتُ