ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2007 |
اكستان |
|
عالمی خبریں شرم کا مقام پاکستان نے 20سال پرانی شراب تیار کرنے کا ''اعزاز'' حاصل کرلیا لاہور (نیٹ نیوز) راولپنڈی کے شراب تیار کرنے والے قدیم اِدارے نے اِسلامی جمہوریہ پاکستان میں 20سال پرانی وِسکی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانوی خبر ایجنسی رائٹر سے بات چیت میں کمپنی کے جنرل مینجر نے بتایا کہ مالٹ وِسکی جولائی سے غیر مسلموں کو فروخت کی جارہی ہے۔ اُنہوں نے کہا چونکہ حکومت نے شراب برآمد کرنے پر پابندی لگارکھی ہے۔ اس لیے یہ ''نایاب وسکی'' صرف ملک میں فروخت کی جائے گی۔ قبل ازیں 8اور 12سال پرانی شراب فروخت کی جارہی تھی لیکن پہلی بار 20برس پرانی وسکی تیار کی گئی ہے جو سکاچ وِسکی کا مقابلہ کرے گی۔ (روزنامہ نوائے وقت ٢ فروری ٢٠٠٧ئ) خدا کی پناہ '' پاکستان میں اَدویات کی قیمتیں بھارت کے مقابلے میں 120فیصد تک زیادہ ہیں'' اسلام آباد (آن لائن) وَرلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اپنی 2006ء کی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتیں بھارت کے مقابلے میں 400سے 1200 فیصد زیادہ ہیں جس کی بنیادی وجہ حکومت کی 1993ء کی ڈی ریگولیشن پالیسی ہے۔ ڈبلیو ایچ او (WHO) کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں دوائوں کی قیمتیں 1993ء میں نئی ڈی ریگولیشن پالیسی کے نفاذ کے بعد 87فیصد بڑھی ہیں جبکہ اِس پالیسی کے نفاذ سے قبل یہ قیمتیں 30فیصد پر تھیں۔ اِس رپورٹ میں مستقبل قریب کے حوالے سے چینی اور بھارتی دوا ساز صنعتوں سے پاکستانی دوا ساز کمپنیوں کو خطرات کا ذکر کیا گیا ہے جبکہ اِس سلسلے میں حکومتی کاوِشوں کو ناکام قرار دیا گیا ہے۔ اس صنعت سے چین ہر سال 20فیصد کی برآمدات کرتا ہے جوکہ وہاں سستی لیبر زیادہ سے زیادہ منافع بخش تحقیق اور ترقی سے متعلق اِداروں کی