ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2007 |
اكستان |
|
اور اُس کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مسلمانوں کی تقویت اور بہبودی کا ذریعہ ہوں۔ ٭ جو اُمور ڈاکٹر خان، عبد الغفار خان، یونس خان کے متعلق جناب نے ذکر فرمائے یقینًا موجب ِ صد ہزار افسوس ہیں مگر ذرا اُدھر بھی نظر ڈالیے خود قائد اعظم نے سول میرج پر 1917ء میں یا اُس کے قریب اپنا نکاح ایک پارسی لڑکی سے کیا۔ پھر اُن کی بیٹی نے 1937ء میں سول میرج پر ایک عیسائی کے ساتھ اپنا نکاح بمبئی میں گرجا میں کیا اور نکاح کے قبل پونہ میں چھ ماہ یا اِس سے زائد بغیر نکاح کے ایک ہوٹل میں دونوں مجتمع ہوکر کورٹ شپ کرتے رہے۔ علیٰ ہذا القیاس اور بھی چند زعمائے لیگ کے واقعات ہوچکے ہیں۔ حضرت شیخ الاسلام کا ایک مکتوب صدرِ جمہوریہ ہند کے نام بحضورِ جناب فیض مآب صدرِ جمہوریہ دَامَ اِقْبَالُکُمْ بعد از آداب عرض آنکہ اگرچہ اَب تک مجھ کو باقاعدہ کوئی اطلاع نہیں دی گئی مگر اخباروں میں شائع شدہ اطلاعات سے معلوم ہوا کہ جناب نے پدم و بھوشن نمبر 2کے تمغہ سے بنا بر صدارت جمعیة علماء ہند اور خدمات علمیہ دارُالعلوم دیوبند اور جدوجہد آزادیٔ وطن میری عزت افزائی فرمائی ہے ۔(اگر واقعہ صحیح ہے) تو میں آپ کی اِس قدر دانی اور عزت افزائی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوا عرض رَسا ہوں کہ چونکہ ایسا تمغہ میرے نزدیک پبلک کی نگاہوں میں بے لوث آزاد خادمان ِملک و ملت کی آزادی رائے اور اظہارِ حق کو مجروح کرنا اور قومی حکومت کی صحیح اور سچی راہنمائی کے لیے ایک قسم کی رُکاوٹ ہے اور چونکہ یہ امر میرے اسلاف کرام مرحومین کے طریقے اور وضع کے خلاف بھی ہے اِس لیے میں ضروری سمجھتا ہوں کہ بصد شکریہ اِس تمغہ کو واپس کردوں۔ ننگ اسلاف حسین احمد غفرلہ' 2ستمبر 1954ء