Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006

اكستان

54 - 64
تقابل کرنا انتہائی حماقت ہے۔ 
	ناظرین گرامی!  مولانا جونا گڑھی کی ایک اور ''جونا گڑھی'' ملاحظہ فرمائیں، فرماتے ہیں  :  
''مسلمانوں کو قرآن و حدیث کی اتباع کی جس دھوم دھام سے نصیحت کی گئی ہے اُتنے ہی زوروں سے اِس کے سوا کسی تیسری چیز کی تابعداری کو حرام بتلایا ہے۔ افسوس کہ آج چودھویں صدی کے مسلمان نہ تو اِس تاکیدی فرض کی طرف متوجہ ہیں نہ اِس ابدی حرام سے مجتنب ہیں۔ یہ مسلمان کہلواکر کہیں ابوحنیفہ کی تقلید کو فرض و واجب بتلاتے ہیں،  کہیں شافعی اور احمد اور مالک کے پیچھے اندھے بن کر لگ جانے کو شرعی اَمر سمجھتے ہیں۔''(طریق محمدی صفحہ  ١٤٦)
	 حضرات گرامی! اِسے کہتے ہیں چوری اور سینہ زوری۔ ائمہ اربعہ اور جمہور اُمت ِمسلمہ کے نزدیک شریعت میں چار چیزیں حجت ہیں لیکن جونا گڑھی صاحب صرف قرآن و حدیث کا ذکر کررہے ہیں۔ قرآن پاک نے کئی جگہ اللہ اور رسول کی اطاعت کے بعد  اُولُوا الْاَمْر کی اطاعت کا حکم دیا ہے نیز نیک اور سچے لوگوں کی پیروی کا حکم دیا ہے۔ حضرت معاذ کو جب آپ نے یمن بھیجا تو آپ نے پوچھا اے معاذ! وہاں جاکر فیصلے کیسے کروگے؟ اُنہوں نے عرض کیا اللہ کی کتاب سے۔ فرمایا اگر مسئلہ کتاب اللہ میں نہ پایا جائے تو؟ عرض کیاآپ کی سنت سے۔ فرمایا اگر مسئلہ میری سنت میں بھی نہ ملے تو؟ عرض کیا کہ میں قرآن و سنت کے اُصولوں کی روشنی میں اجتہاد کروں گا اور اپنے اجتہاد کے مطابق فیصلہ کروں گا۔ آپ نے اِس جواب پر اُن کی تحسین کی اور اللہ کا شکر ادا کیا۔
	 اِن واضح دلائل کے باوجود مولانا کی نظر قرآن و حدیث سے آگے نہیں جاتی اور کسی تیسری چیز کی تابعداری کو حرام قرار دیتے ہیں حالانکہ اجماعِ اُمت دین کی تیسری حجت ہے۔ احادیث کی کتابوں میں اجماع کے حجت ہونے کی بے شمار روایات ہیں مثلاً فرمایا '' لَاتَجْتَمِعُ اُمَّتِیْ عَلَی الضَّلَالَةِ '' یعنی میری اُمت گمراہی پر اکٹھی نہیں ہوسکتی۔ ''یَدُ اللّٰہِ عَلَی الْجَمَاعَةِ '' جماعت پر اللہ کا ہاتھ ہے اور جماعت سے نکلنے والے کو اُس بھیڑیے سے تشبیہ دی ہے جو گلّے سے جدا ہوجائے، اس کا انجام درندوں کا شکار ہونا ہے۔ ایسے ہی یہ غیر مقلدین سواد ِاعظم کو چھوڑکر شیطان کے پھندے میں پھنس جاتے ہیں۔ شیطان کے بتلائے ہوئے دلائل
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عربوں کا ذوق فصاحت وبلاغت : 6 3
5 عربوں کا قوی حافظہ اور اُس کی وجہ ، بدن ہلکا اور اُس کی وجہ : 6 3
6 وفد اور خطیب : 7 3
7 قوت ِ بیانیہ جادو کاسا اثر رکھتی ہے ، اِس سے انقلابات آجاتے ہیں : 7 3
8 ہٹلر انگریزوں کو تباہ کرکے خود بھی تباہ ہوگیا : 7 3
9 رسول اللہ ۖ کے پسندیدہ خطیب اور شاعر : 8 3
10 مسیلمہ کے پاس جنات اور شیاطین آتے تھے : 8 3
11 ہر قبیلہ میں کاہن ہوتا تھا : 9 3
12 ''حنفیہ''حضرت علی کی اہلیہ محترمہ : 9 3
13 قرآنِ پاک کی یکجا کتابت بعد اَزاں اشاعت : 9 3
14 مسیلمہ کا ناپاک مقصد : 10 3
15 نبی علیہ السلام کا جواب اور حضرت ثابت پر اعتماد : 10 3
16 دو جھوٹے نبی اور نبی علیہ السلام کا خواب : 10 3
17 مسیلمہ کے قاتل : 12 3
18 غیر مسلم شروع سے بدعہد ہیں : 12 3
19 تقریب ختم ِبخاری شریف قسط : ١ 13 1
20 اِلہامی ترتیب : 13 19
21 پہلا اور آخری باب : 14 19
22 وحی بمنزلِ صورت ،نیت بمنزلِ رُوح : 14 19
23 اعمال کی صورت اِس دُنیا میں بھی : 15 19
24 فائدہ یا نقصان اِس کا پتہ ناپ تول سے چلے گا : 17 19
25 وزن ِاعمال آخر میں لانے کی وجہ : 17 19
26 جو دیں کی خدمت یہ کر رہا ہے ،خدایا اِس کو قبول کر لے 18 1
27 جامعہ مدنیہ جدید کی ایک پُروقار اور تاریخی تقریب کی مختصر رُوداد 20 1
28 '' مذمت '' 23 27
29 رمضان المبارک کی فضیلت اور تاریخی واقعات 34 1
30 ماہِ رمضان کی فضیلت و عظمت : 34 29
31 نزول ِقرآن : 34 29
32 ماہِ رمضان نزولِ قرآن کی زندۂ جاوید یادگار ہے : 35 29
33 جنگ ِ بدر : 35 29
34 فتح مکہ : 35 29
35 روزے کے فائدے : 36 29
36 وزہ دار پر انعامات ِ خداوندی : 37 29
37 روزہ نہ رکھنے پر وعید : 37 29
38 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے 39 29
39 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
40 بسلسلہ اصلاح خواتین 44 1
41 عورتوں کے عیوب اور اَمراض 44 40
42 عورتوں کو ایک دوسرے سے ملنے میں احتیاط 44 40
43 نبوی لیل ونہار 46 1
44 آنحضرت ۖ کی پاک خصلتیں معاشرتی معاملات میں 46 43
45 بقیہ : عورتوں کے عیوب اور امراض 48 40
46 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
47 تین قسم کے لوگوں کی دُعا ء رد نہیں ہوتی : 49 46
48 ائمہ اربعہ رحمہم اللہ کے مقلدین کے بارے میں غیر مقلدین ( نام نہاد اہل ِ حدیثوں)کا نقطہ نظر 53 1
49 دینی مسائل 57 1
50 ( نکاح کابیان ) 57 49
51 ٹیلی فون پر نکاح : 57 49
52 عورت کی پہچان ضروری ہے : 57 49
53 نکاح کرنے میں کسی کو وکیل بنانا : 57 49
54 عذاب ِقبر احادیث کی روشنی میں 59 1
55 وفیات 61 1
56 اخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter