ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2006 |
اكستان |
|
تعلم جامعہ مدنیہ جدید) کے گھر پہنچے۔ رات کا کھانا مولانا عدنان صاحب کے گھر تناول فرمایا اور رات کے 12:00بجے تک علماء طلباء اور دوسرے لوگ حضرت سے ملاقات کے لیے آتے رہے ۔ہم نے فجر کی نماز جامع مسجد مکی میں پڑھی اور بعد از نماز فجر حضرت صاحب کا درس ہوا جس میں حضرت صاحب نے ذکر اللہ پر خصوصی توجہ دلائی اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کے استحضار کے ساتھ حضور ۖ کی کامل اتباع پر چل کر ہی ہم دُنیا اور آخرت کی کامیابی حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ دُنیا و آخرت کی کامیابی کی کسوٹی اللہ تعالیٰ کے احکامات اور حضور ۖ کے نورانی طریقوں میں ہے۔ اگلے دن صبح الحاج رائولئیق صاحب کے گھر گئے۔ بڑی مہمانوازی کرتے ہوئے سب حاضرین کو آبِ زم زم بھی پلایا۔ بعد ازاں رائولئیق صاحب کے گھر سے دارالعلوم سرگودھا مفتی شفقت علی صاحب کے مدرسہ میں گئے اور وہاں ناشتہ کرنے کے بعد حضرت اقدس مولانا سیدمحمود میاں صاحب نے مدرسہ کے طلباء کو جامع بیان فرمایا اور فرمایا کہ طلباء کرام کتاب کے مطالعہ کو لازم پکڑیں اور ساتھ اتباعِ سنت کو بھی۔ اگر صرف کتاب کا مطالعہ ہو اور ذکر اللہ کی کثرت بھی ہو لیکن اتباع سنت نہ ہو تو ایسے علم کا کوئی فائدہ نہیں، نہ برکت ہوگی نہ اللہ کا قرب نصیب ہوگا اور ساتھ ساتھ اس بات پر زور دیا کہ جس طرح آپ طلباء علوم ظاہری حاصل کررہے ہیں اِسی طرح تزکیہ باطن بھی انتہائی ضروری ہے۔ یہاں سے فارغ ہوکر ساڑھے دس بجے حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی تیمارداری اور ١٤ اگست کو جامعہ مدنیہ جدید میں ختم بخاری شریف کی تقریب کی دعوت دینے کی غرض سے کندیاں روانہ ہوئے اور ظہر کی نماز کے بعد خانقاہِ سراجیہ میں شیخ المشائخ سلطان الاولیاء خواجۂ خواجگان حضرت مولاناخواجہ خان محمد صاحب دامت فیوضہم کے پاس پہنچے، ملاقات ہوئی۔ حضرت اقدس مولانا سید محمود میاں صاحب نے حضرت کی تیمار داری کی اور جامعہ مدنیہ جدید کے دورۂ حدیث کے ختم بخاری کی تقریب میں شرکت کی دعوت بھی دی اور ساتھ ساتھ اپنے لیے اور جامعہ اور خانقاہ حامدیہ کی بارگاہِ الٰہی میں قبولیت کے لیے دُعائوں کی درخواست کی۔ اِس کے بعد حضرت خواجہ خان محمد صاحب مدظلہم کے فرزند خلیل احمد صاحب نے حضور ۖ کے موئے مبارک کی زیارت کروائی۔ بعد ازاں ہم کندیاں سے خوشاب جامعہ مسجد ابوبکر صدیق حضرت مولانا سعید صاحب کے یہاں گئے اور رات کا کھانا اور قیام جامعہ میں ہی ہوا۔ عشاء کی نماز کے بعد حضرت مولانا سیدمحمود میاں صاحب نے