ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2006 |
اكستان |
|
نبوی لیل ونہار ( حضرت مولانا سعد حسن صاحب ٹونکی ) آنحضرت ۖ کی عا دات ِ محمو دہ عیاد ت میں : ٭ آنحضرت ۖ عیادت کیلئے تشریف لے جا تے تو بیمار کی پیشانی اور نبض پر ہا تھ رکھتے اُس سے کھانے کیلئے پو چھتے اگر وہ کچھ ما نگتا تواُس کے لیے وہ چیز منگواتے اور فرماتے کہ مریض جو ما نگے وہ اُس کو دو ۔ ٭ بیمارکے پاس بیٹھتے تواُس کو تسلی دیتے ،اُس کی صحت کے لئے دُعا فرما تے اور فرما تے لَابَأْسَ اِنْ شَآ ئَ اللّٰہُ طَہُوْر یعنی کوئی پرواہ کی بات نہیںاللہ نے چاہا توخیرت ہے ۔ ٭ آپ ۖ مریض کی پیشانی یا دُکھی ہوئی جگہ پر ہا تھ رکھ کر فر ما تے : اَللّٰہُمَّ اَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَاشِفَآئَ اِلَّا شِفَآئُکَ شِفَآئً لَّا یُغَادِرُ سُقْمًا ۔ ٭ مریض کے سر ہانے بیٹھتے اور پو چھتے کَیْفَ تَجِدُ کَ تمہا ری طبیعت کیسی ہے ؟ آپ ۖ کی عا دتِ خاص مو سم کے نئے میو ے کے با رے میں : ٭ جب آپ ۖ کی خدمت میں موسم کا نیا میوہ پیش ہوتا توآپ ۖ اُس کو آنکھوں اور ہوٹوں پر رکھتے او ریہ الفاظ دُعا کے اِرشا دفر ماتے : اَللّٰہُمَّ کَمَا اَرَیْتَنَا اَوَّلَہ اَرِنَا آخِرَہ اور پھر آپ ۖ کی خدمت میںجو سب سے کم عمر بچہ ہوتا اُس کو عنا یت فرما تے ۔