ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2006 |
اكستان |
|
ھائی سو سال کے قریب اِسی طلب میں ۔تو یہ اسلام میں داخل ہوگئے اور پھر یہ جناب رسول اللہ ۖ کے مقرب تر حضرات میں تھے۔ خندق کا مشورہ : اِنہوں نے غزوۂ خندق میں یہ مشورہ دیا تھا کہ خندق کھودلیں اور ہمارے ہاں(ایران میں) جو جنگ ہوتی ہے تو اُس میں دُشمن کے مقابلے کے لیے بچائو کے لیے ایسے کرلیا جاتا ہے کہ خندق کھود لیتے ہیں تو رسول اللہ ۖ نے یہ رائے پسند فرمائی اور خندق کھودی ،غزوہ خندق جو کہلاتا ہے۔ تو بعد میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دَور میں حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی ہے تو آقائے نامدار ۖ کے یہ صحابی جو ہیں یہ بھی کوفہ میں رہتے تھے ،تو اِن کے بارے میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ '' صَاحِبُ الْکِتَابَیْنِ '' ہیں، دونوں کتابیں اِن کے پاس ہیں یعنی توراة اور انجیل دونوں کی معلومات اِن کو ہیں۔ یہ بھی تمہارے پاس کوفہ ہی میں رہتے ہیں، کوفہ کی فضیلت میں آئے گا۔ اسلام کی خصوصیت مستند مذہب : تو اللہ تعالیٰ نے بہت سے صحابہ کرام کو بہت بڑا درجہ دیا۔ اُن میں سے ان حضرات کے نام خاص طور پر حدیثوں میں آگئے، اِن کے علاوہ اور بھی ہزاروں ہیں اُن کے حالات بھی ہیں، نام بھی ہیں۔ اور یہ صرف اسلام کی خصوصیت ہے باقی کسی اور مذہب میں مذہب کے بانی کے ساتھیوں کے حالات اول درجہ میں پیروکار لوگوں کے حالات(معتبر ) تاریخ کے انداز میں یہ کہیں بھی نہیں ہیں۔ صرف ایک اسلام ہی ایسا مذہب ہے کہ جس کی سند جس کا سلسلہ مذہب لانے والے تک بالکل صاف پہنچتا ہے اور جو تعلیم وہ لائے وہ آج تک محفوظ ہے۔ یہ اسلام کے سوا باقی کسی کو خصوصیت حاصل نہیں ہے سب کی تعلیمات مٹ چکی ہیں پتا ہی نہیں چلتا ہے کون تھا کون نہیں تھا، کیا نام تھا کیا کرتے تھے، کب پیدا ہوئے۔ مگر اسلام میں سب کچھ لکھا ہوا ہے جب لکھنا شروع ہوا ہے تو پھر لکھی گئی تاریخ کے انداز میں اور یہ سب سے پہلے اسلام نے کیا ہے کام۔ ایک اعتراض کا جواب : اس پر کچھ حضرات کہتے تھے کہ جو اسلام کے قوانین ہیں یہ مسلمانوں نے یونانیوںسے ، رُومیوں سے