ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2006 |
اكستان |
|
کوئی نہیں رہا اور جوبتوں کے نام پر ذبح کرتے تھے، وہ یہ نہیں کھاتے تھے۔ نبوت سے پہلے اور نبوت کے بعد نبی گناہ سے بچا رہتا ہے : ایک دفعہ کسی کے ہاں جناب رسول اللہ ۖ اور یہ جمع ہوئے ہیں کھانے پر۔ وہاں رسول اللہ ۖ نے دیکھا کہ انہوں نے چڑھاوے کے کھانے سے انکار کیا اُس وقت تک وحی کا زمانہ نہیں شروع ہوا تھا۔ نبوت کے دَور سے پہلے کی بات ہے ۔نبی کا بچ جانا یہ تو ہے ہی ،یہ تو قدرتی بات ہے۔ اللہ تعالیٰ نبی کو تو بچاکر ہی رکھتا ہے نبوت سے پہلے بھی اور نبوت کے بعد بھی۔ اِرہاص اور معجزہ میں فرق : اور نبی سے جو معجزات نبوت سے پہلے صادر ہوتے تھے، اُن کو ''اِرْہَاصْ''کہتے ہیں۔ انبیاء کرام سے بچپن سے لے کر نبوت کے ملنے تک ''اِرہاصات'' صادر ہوتے رہتے تھے معجزات نہیں۔ معجزات کا مطلب تو یہ ہے کہ دُوسرے کو پیغام پہنچاکرپھر بتایا جائے کہ اس قسم کی بات جو میں کہہ رہا ہوں کوئی نہیں کہہ سکتا جو میں کررہا ہوں کوئی نہیں کرسکتا، یہ معجزہ ہے یا خدا نے مجھے جو قدرت دی ہے یہ قدرت مجھے ہی دی ہے اور یہ قدرت حق کو دی ہے باطل کو نہیں دی ،تو اس طرح کی چیزیں اگر ہوں تو یہ معجزہ ہے۔ اس سے پہلے یہ بات ہوتی ہی نہیںنبی کی، دعویٰ ہی نہیں ہوتا نبوت کا، دعوت بھی نہیں ہوتی ہاں اِرہاصات نبی سے صادر ہوتی رہتی ہیں جنہیں لوگ دیکھتے ہیں اور اس کی وجہ سے لوگوں کے ذہنوں میں اِن کی اہمیت جم جاتی ہے کہ یہ خاص شخصیت ہے ۔ تو حضرت زید نے آکر یہ کہا کہ خداوندِ کریم تو جانتا ہے اور میں نے کوشش میں کوئی کمی نہیں کی میں دین ِحنیف پر ہوں میں دین ابراہیم پر ہوں۔ قریش سے کہتے تھے کہ تم دین ابراہیم سے ہٹ گئے صرف میں رہ گیا ہوں۔ انہیں منع کرتے تھے کہ بتوں کے نام پر ذبح نہ کرو اگر وہ ذبح کرتے تھے اور انہیں مدعو کرتے تو یہ کھاتے نہیں تھے۔تو اُس مجلس میں بھی جہاں رسول اللہ ۖ تشریف فرماتھے، اُنہوں نے پوچھا کہ یہ کیسا گوشت ہے، یہ بتوں کے نام پر ذبح کیا ہوا تو نہیں ہے میں نہیں کھائوں گا اِسے۔ یہ رسول اللہ ۖ نے اُس زمانے میں دیکھا تھا مگر جب نبوت کا دَور آیا ہے تو حضرت زید وفات پاگئے۔ لیکن جناب رسول اللہ ۖ نے اِن کی تعریف فرمائی۔ اِن کو آپ نے خواب میں دیکھا ہے سفید لباس میں۔ اسی طرح ورقہ ابن نوفل کی بھی تعریف کی۔ یہ دونوں ہدایت پر تھے اور نجات اِن کی ہوئی ہے اللہ کے یہاں۔