ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2006 |
اكستان |
|
گے۔ اس موقع پر صدر بش نے کہا کہ ایلوس پریسلے کو 25سال قبل وائٹ ہائوس میں مدعو کیا گیا تھا اور ان کے بال بھی آپ (جاپانی وزیر اعظم) کی طرح لمبے تھے اور وہ آپ ہی کی طرح عوامی مقامات پر گانا پسند کرتے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم آپ کی خواہش کے احترام میں ایلوس پریسلے کی آخری آرام گاہ جائیں گے۔ (روز نامہ نوائے وقت یکم جولائی ٢٠٠٥ئ) این جی اوز نے قصاص و دیت اور قانون ِشہادت کے خاتمہ کا بھی مطالبہ کردیا اسلام آباد (این این آئی) انسانی حقوق خصوصاً خواتین کی علمبردار این جی اوز نے حدود آرڈیننس کے بعد قصاص و دیت اور قانون شہادت کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ این جی اوز کے زیر اہتمام سیمینار میں جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا۔ اس میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور خواتین حقوق کے کارکن گزشتہ 27سال سے اِن قوانین کی مخالفت کررہے ہیں کیونکہ یہ قوانین امتیازی ہیں جو اسلام کے نام پر فوجی ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق نے نافذ کیے تاکہ وہ اپنی غیر قانونی حکمرانی کو دوام دے سکے۔ مشترکہ اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قصاص و دیت قانون کے تحت مجرموں اور قاتلوں کو سزا سے بچنے کے لیے رقم ادا کرکے فرار کی صورت میں فراہم کی گئی ہے، اس طرح وہ معافی کے لیے متاثرہ خاندانوں پر دبائو ڈالتے ہیں۔ عزت کے نام پر قتل کی صورت میں دیت کی ادائیگی کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ رشتہ داروں کو بھی یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ مجرم کو معاف کرسکتے ہیں۔ پارلیمنٹ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ حدود قوانین، قصاص و دیت قانون اور قانون شہادت میں پائی جانے والی خامیاں دُور کرے۔ (روزنامہ نوائے وقت ١٣ جولائی ٢٠٠٦ئ