ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2006 |
اكستان |
|
کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : اب کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت بزرگانِ دین کی تحقیق کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیں ۔ حضرت مولانا مفتی محمود حسن صاحب گنگوہی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : کونڈوں کی مروجہ رسم مذہب اہلِ سنت والجماعت میں محض بے اصل ، خلافِ شرع اوربدعت ِممنوعہ ہے کیونکہ بائیسویں رجب نہ حضرت امام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کی تاریخ پیدائش ہے اورنہ تاریخ وفات ۔ حضر ت امام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کی ولادت ٨رمضان ٨٠ ھ یا ٨٣ھ میں ہوئی اور وفات شوال ١٤٨ھ میں ہوئی ۔پھر بائیسویں رجب کی تخصیص کیا ہے ؟ اوراس تاریخ کو حضرت امام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ سے کیا خاص مناسبت ہے؟ ہاں بائیسویں رجب حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی تاریخ ِوفات ہے ۔ (دیکھو تاریخ طبرانی ذکرِ وفات ِ معاویہ ) اِس سے ظاہر ہوتاہے کہ اس رسم کومحض پردہ پوشی کے لیے حضرت امام جعفر صادق کی طرف منسوب کیاگیاورنہ درحقیقت یہ تقریب حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی وفات کی خوشی میں منائی جاتی ہے ۔ جس وقت یہ رسم ایجاد ہوئی،اہلِ سنت والجماعت کا غلبہ تھا، اس لیے یہ اہتمام کیا گیا کہ شیرینی بطورِحصہ اعلانیہ نہ تقسیم کی جائے ، تاکہ راز فاش نہ ہو، بلکہ دشمنانِ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ خاموشی کے ساتھ ایک دوسرے کے یہاں جاکر اُسی جگہ یہ شرینی کھالیں جہاں اُس کو رکھا گیا ہے اوراس طرح اپنی خوشی ومسرت ایک دوسرے پر ظاہر کریں ۔ جب کچھ اس کا چرچا ہوا تو اس کو حضرت امام جعفر صادق رحمہ اللہ کی طرف منسوب کر کے یہ تہمت امام موصوف پر لگائی کہ انہوں نے خود خاص اس تاریخ میں اپنی فاتحہ کا حکم دیا ہے حالانکہ یہ سب من گھڑت باتیں ہیں۔ لہٰذا برادرانِ اہلِ سنت کو اِس رسم سے بہت دور رہنا چاہیے ،نہ خود اس رسم کو بجالائیں اورنہ اس میں شرکت کریں ۔ (فتاوٰی محمودیہ ج١ ص ٢٢٠تا ٢٢١ ) ایصالِ ثواب جس کو چاہے، جب چاہے بلاکسی التزامِ تاریخ ومہینہ وغیرہ کے کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں