ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2006 |
اكستان |
|
چھوڑدیا مگر اِن کو بھی برکت اور نورانیت حاصل نہیں ہوتی۔ لو سنو! توجہ الی اللہ کی حقیقت تو یہی ہے کہ خدا کی طرف دل سے متوجہ ہو مگر حقیقت کی ایک صورت بھی ہوا کرتی ہے۔ اور توجہ الی اللہ کی صورت وہی ہے جو شریعت نے بتلائی ہے بس دونوں کو جمع کرنا چاہیے کہ دل سے اللہ کی طرف متوجہ رہو اور ظاہر سے اعمال ِشرعیہ کے پابند رہو۔ طاعات کو بجالانا اور معاصی سے بچنے کا اہتمام کرو۔ نگاہ کو روکو، نامحرموں کی باتیں بھی نہ سنو۔ اعمالِ ظاہرہ، اعمالِ باطنہ دونوں کو جمع کرنا چاہیے، پھر انشاء اللہ کامیابی ضرور ہوگی۔ (علاج الحرص التبلیغ) ایک ترکیب بتلاکر مضمون کو مختصر کرتا ہوں اور وہ ایسی ترکیب ہے کہ جس سے تم کو انشاء اللہ تعالیٰ صحبت کی برکت حاصل ہوگی اور یہ جو دائرے سے باہر قدم نکالا جارہا ہے یہ ُرک جائے گا اور وہ ترکیب یہ ہے : ایک وقت مقرر کرکے اُس وقت میں موت کو یاد کیا کرو، اور پھر قبر کو یاد کرو اور پھر حشر کو یاد کرو، اور پھر یوم حشر (قیامت) کے احوال (ہولناکیوں) اور وہاں کے مصائب کو یاد کرو اور سوچو کہ ہم کو اللہ تعالیٰ کے رُو برو کھڑا کیا جائے گا اور ہم سے باز پرس ہوگی۔ ایک ایک حق اُگلنا پڑے گا اور پھر سخت عذاب کا سامنا ہوگا۔ اِسی طرح روزانہ سوتے وقت سوچا کرو۔ دو ہفتے میں انشاء اللہ کایا پلٹ جائے گی اور دُنیا کے ساتھ جو دلچسپی ہے وہ نہ رہے گی۔ بڑا علاج یہی ہے کہ سوچنا شروع کردو۔ آخرت کے تمام اُمور کو سوچا کرو، میں مرکر قبر میں جائوں گا وہاں سوالات ہوں گے اگر ٹھیک جواب دے دیا تو راحت ہوگی اور اگر ٹھیک جواب نہ دے سکا تو عذاب ہوگا۔ پھر اس کے بعد دوبارہ زندہ کیا جائوں گا۔ میدان قیامت کی سختیوں کو بھی سوچو۔ پھر یہ کہ اللہ تعالیٰ کے سامنے حساب کے لیے کھڑا کیا جائوں گا، اس کے بعد پل صراط پر چلنا ہوگا، پھر جنت ملے گی یا دوزخ میں ڈالا جائوں گا۔ دوزخ میں کوئی پُرسان ِحال نہ ہوگا۔ غرض اِن سارے اُمور کو سوچا کرو اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کو اپنے اُوپر لازم کرلو، گوتکلیف ہی سہی۔ خدا کی اطاعت میں خاص اثر ہے کہ اِس سے فکر پیدا ہوگی اور فکر پیدا ہونے سے تمام کام دُرست ہوجائیں گے۔ اور ایک بات اپنے اُوپر لازم کرلو وہ یہ کہ جو اَپنے جی میں آئے اُسے فوراً مت کرلیا کرو بلکہ علماء سے تحقیق کرکے کیا کرو، اگر ناجائز بتلائیں ہرگز اُس کام کو مت کرو۔ (الاطمینان بالدنیا التبلیغ)