ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2006 |
اكستان |
|
برابر نہیں ہوگئے مگر ہمراہی نبوی ۖ اور ثواب کثیر کس قدر بڑی دولت ہے۔ امام فخر الدین رازی رحمة اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اہل بیت رسالت پانچ چیزوں میں برابر حضرت نبوت ۖ کے ہیں (یعنی شریک ہیں یہ نہیں کہ بالکل برابر ہیں) ایک دُرود بھیجنے میں حضرت ۖ پر التحیات میں ،دوم سلام میں، تیسرے طہارت میں (آیت تطہیر کا مضمون گزرچکا اور وہاں ازواج ِمطہرات اور حضرت سیّدة النسائ اور امام حسنین اور حضرت علی مراد ہیں)، چوتھے صدقہ حرام ہونے میں، پنجم وجوب ِمحبت میں۔ احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اہل بیت سے محبت واجب ہے اور بغض اُن کا بتحریم غلیظ حرام ہے۔ امام بیہقی اور بغوی نے اِس کی تصریح کی ہے اور امام شافعی نے اس پر تنصیص فرمائی ہے۔ یَا اَھْلَ بَیْتِ رَسُوْلِ اللّٰہِ حُبُّکُمْ فَرْض مِّنَ اللّٰہِ فِی الْقُرْآنِ اَنْزَلَہ یَکْفِیْکُمْ مِنْ عَظِیْمِ الْفَخْرِ اَنَّکُمْ مَنْ لَمْ یُصَلِّ عَلَیْکُمْ لَاصَلٰوةَ لَہ حضرت خاتم المحققین عارف ربانی اعلم العلماء مولانا و سیّدنا شاہ عبد الوہاب المالکی الشعرانی قدس سرہ' من کبریٰ میں فرماتے ہیں : وَمِمَّا مَنَّ اللّٰہُ بِہ عَلَیَّ مَحَبَّتِیْ للِشُّرَفَآئِ وَ اَھْلِ الْبَیْتِ وَلَوْمِنْ قِبَلِ الْاُمِّ فَقَطْ وَلَوْکَانُوْا عَلٰی غَیْرِ قَدَمِ الْاِسْتِقَامَةِ لِاَنَّھُمْ بِیَقِیْنٍ یُحِبُّوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہ وَمَنْ اَحَبَّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہ لَایَجُوْزُ بُغْضُہ وَلَاسَبُّہ اِلٰی قَوْلِہ وَلَایَلْزَمُ مِنْ اِقَامَةِ الْحُدُوْدِ عَلَی الشُّرَفَائِ اَنَّنَا نُبْغِضُھُمْ بَلْ اِقَامَتُنَا الْحَدَّ عَلَیْھِمْ اِنَّمَا ھُوَ مَحَبَّتُہ فِیْھِمْ وَتَطْھِیْرلَّھُمْ ۔ ابن ِعربی نے فرمایا ہے میں یہ کہتا ہوں کہ معاصی اہل بیت (مراد اَزواج مطہرات اور حضرت امام حسنین اور حضرت فاطمہ اور حضرت علی ہیں اِس خاص مقام پر) صورت میں ذنوب اور گناہ ہیں نہ حقیقت میں ،اس لیے کہ اللہ نے بسابقہ ٔ عنایت اِن کے ذنوب معاف کردیے ہیں بدلیل آیت تطہیر (جس کا مفصل بیان گزرچکا) اور کوئی رِجس (مذکور در آیت تطہیر) گناہوں سے بڑھ کر نہیں ہے۔ ان سے اگر ہم کو کچھ ایذاء پہنچے تو باعتبار اَدب کے ہم پر یہ واجب ہے کہ ہم اُس کو شبیہ مقادیر الہٰیہ مثل امراض وغیرہ کے سمجھ کر راضی رہیں اور صبر کریں اور اگر وہ