Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005

اكستان

36 - 64
پروگرام مدارس کے اہداف میں شامل ہے ۔اوراس حوالہ سے وفاق المدارس کی ہائی کمان پاکستان کی حکومت اوربین الاقوامی حلقوں کو ہر قسم کی ضمانت دینے کے لیے ہر وقت تیار ہے ۔جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ لندن کے خود کش دھماکوں میں مبینہ طورپر ملوث افراد کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ انہوں نے پاکستان کے بعض دینی مدارس میں تعلیم پائی ہے اس لیے دینی مدارس اس مبینہ دہشت گردی میں ملوث ہیں ۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قطعی طورپر غیر منطقی اورغیر حقیقی بات ہے ۔اولاً تو اِس لیے کہ اس کا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ خود کش دھماکوں میں کون لوگ ملوث ہیں، دوسرے یہ بھی کسی طریقہ سے ثابت نہیں کہ ان دہشت گردوں نے پاکستان کے دینی مدارس میں تعلیم حاصل کی ہے۔جب وہ لوگ ہی معلوم نہیں تو اُن کی تعلیم گاہ کیسے معلوم ہوگئی ۔اوراگر بالفرض یہ بات ثابت بھی ہو جائے کہ ان افراد نے کسی وقت پاکستان کے کسی دینی مدرسہ میں تعلیم پائی ہے تو اسے ان کی کارروائی میں مدارس کی شمولیت کی دلیل نہیں بنایا جاسکتا۔ اس لیے کہ دنیا بھر میں مختلف حوالوں سے دہشت گردی قتل وغارت ڈکیتی اورسنگین جرائم میں ملوث افراد نے کہیں نہ کہیں ضرورتعلیم حاصل کی ہے اوران میںہاورڈ ، آکسفورڈ اورکیمبرج یونیورسٹیوں کے تعلیم یافتہ حضرات کی بھی ایک اچھی خاصی تعداد مل جائے گی، لیکن کسی ڈاکو اورقاتل نے اگر آکسفورڈ میں تعلیم پائی ہے تو اس کے لیے یہ نہیں کہاجاتا اورنہ کہا جاسکتا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں ڈاکہ کی تعلیم دی جاتی ہے، اوراگر کسی فوج سے بھاگے ہوئے افراد مجرموں کا گروہ بنالیںتو ان کے لیے بھی اس فوج کو ذمہ دارقرار نہیں دیا جاتا ۔اس لیے چند افراد کی کارروائی کو دینی مدارس کے کھاتے میں ڈال کر دینی مدارس کے پورے نظام کو بدنام کرنے کی مہم حقائق کا منہ چڑانے کے مترادف ہے۔ خاص طورپر اس پس منظر میں کہ یہ بات طے ہے کہ دینی مدارس میں کسی قسم کی دہشت گردی کی تربیت نہیں دی جاتی اورایسی کارروائی کرنے والوں نے یہ تربیت بہر حال کہیں اورسے حاصل کی ہے اوردہشت گردی کی تربیت کے اصل سرچشموں کا بہر حال سراغ لگانے کی ضرورت ہے۔ اس لیے ہم دُنیا بھر کے انصاف پسند حلقوں اورافراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ دینی مدارس کے خلاف عالمی حلقوںاورمیڈیا کے اس یکطرفہ پروپیگنڈے کا نوٹس لیں اورپُرامن ماحول میں اسلامی تعلیمات سے نئی نسل کو روشناس کرانے والے اداروں کو اس جارحانہ اورمعاندانہ پروپیگنڈے سے بچانے کیلیے کردار ادا کریں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 قرآن .....سب بڑ ا معجزہ : 7 3
5 قرآن اور رمضان : 7 3
6 قرآن پاک سے قلبی سکون : 7 3
7 قرآن کی تلاوت اور فرشتوں کا اُترنا : 7 3
8 عظمت ِقرآنِ کریم بزبان رسالتمآب ۖ 10 1
9 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 20 1
10 ماہِ شعبان کی فضیلت : 20 9
11 شب ِبراء ت کی فضیلت : 21 9
12 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 21 9
13 ایک اعتراض اور اُس کا جواب : 22 9
14 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 22 9
15 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 23 9
16 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 24 9
17 شخصیت وخدمات حضرت مولانا سید حامد میاں 26 1
18 قدیم تعلق : 27 17
19 حضرت کی مجھ پر شفقت ِپدری : 27 17
20 مقصود بالذات نظریہ ہوتا ہے : 28 17
21 مثال سے وضاحت : 28 17
22 اُمت کو سبق : 29 17
23 آڑے وقت میں جماعت کی قیادت : 29 17
24 چہر ہ پر انوارات : 30 17
25 فرض منصبی اورجماعتی اُمورپر گہری نظر : 30 17
26 اُن کی جماعت اورجامعہ : 30 17
27 موجودہ سیاست کا نقشہ حضرت کے ذہن میں اُس وقت بھی تھا : 30 17
28 امریکہ سیاست نہیں بدمعاشی کررہا ہے : 31 17
29 لندن دھماکے اور دینی مدارس کا موقف 34 1
30 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 37 1
31 علماء عرب اور سعودی حکومت کا فتوٰی : 37 30
32 عقل وقیاس کا مقتضیٰ : 37 30
33 اصل مسئلہ کی حقیقت اور غلط فہمی کا ازالہ : 39 30
34 گلدستہ ٔ احادیث 42 1
36 دوخصلتیں جو آسان ہیں لیکن اُن کے اپنانے والے کم ہیں 42 34
37 حضرت شیخ فریدالدین عطار قدس سرہ 44 1
38 احوال و آثار 44 37
39 نام ونسب : 44 37
40 وادی سلوک وعرفان میں ورود : 45 37
41 حضرت شیخ کی عمر مبارک : 48 37
42 ڈاکٹر محمد استعلامی رقم فرماتے ہیں : 49 37
43 حضرت شیخ کا مسلک : 50 37
44 وفیات 53 1
45 خادم الحرمین الشریفین کا حادثۂ وفات 53 44
46 انقلابی شاعر جناب سید امین گیلانی کا سانحۂ ارتحال 54 44
47 تقریظ وتنقید 56 1
48 عالمی خبریں 61 1
49 اخبارا لجامعہ 63 1
Flag Counter