ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
اللّٰہِ وَتَعَاھَدُوْہُ اِقْتَنُوْہُ وَتَغَنَّوْا بِہِ فَوَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہ لَھُوَ اَشَدُّ تَفَلُّتًا مِّنَ الْمَخَاضِ فِی الْعُقُلِ ۔ ( سنن الدارمی ص ٤٣٩) ''حضرت عامر فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ۖنے ارشاد فرمایا کہ کتاب اللہ سیکھو اس کا خیال رکھو، اسے( یاد داشت میں )جمع رکھو اوراسے خوش الحانی سے پڑھو ۔ قسم اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے ،وہ اس سے بھی زیادہ تیزی سے نکل جاتا ہے جیسے جننے والا تیار جانور اپنی رسیوں سے''۔ حدیث شریف میں '' تَغَنَّوْا بِہ '' کا جملہ آیا ہے اس کی دوتفسیریں کی گئی ہیںایک تو یہ کہ خوش الحانی سے پڑھو ، دوسری یہ کہ قرآن پاک کی وجہ سے مخلوق سے بے نیاز رہو۔ جو شخص قرآن پاک یاد کرکے بھلادے اُس کے لیے شدید وعید آئی ہے،والعیاذباللہ۔ (١٥) عَنْ سَعْدٍ بْنِ عُبَادَةَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ قَالَ مَامِنْ رَجُلٍ یَتَعَلَّمُ الْقُرْاٰنَ ثُمَّ یَنْسَاہُ اِلاَّ لَقِیَ اللّٰہَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ وَھُوَ اَجْذَمُ ۔ (سنن الدارمی ص ٤٣٧) ''حضرت سعدبن عبادة سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ جو آدمی بھی قرآن پاک سیکھتا ہے پھر بھول جاتا ہے وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سے جُذام کی حالت میں ملے گا ''۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی نافرمانی اورمعصیت سے بچائے ۔ توفیق مرضیات اوراسلام پر استقامت بخشے، اپنی رضاء کاملہ نصیب فرمائے ۔آمین۔ دل تو چاہتا تھا کہ چالیس احادیث ہو جاتیں ۔اسی لیے اس مضمون میں صرف احادیث اُن کے عنوانات اورترجمہ پر اکتفاء کیاتھا لیکن مضمون بہت طویل ہو جاتا ۔ خدا کرے کہ کسی وقت یہ ارادہ پورا ہو جائے۔ حامد میاں غفرلہ ٢٥جمادی الاولی ١٤٠٠ھ / ١٣ اپریل ١٩٨٠ئ