ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005 |
اكستان |
|
(٩) گوشت میں آنحضرت ۖ کو دست ، گردن اورپیٹھ کا گوشت بہت پسند تھا۔ (١٠) آپ ۖ کبھی خربوزہ اور کھجور، ککڑی اورکھجور، روٹی اور کھجور، یا تِل اورکھجورملاکر تناول فرماتے۔ (١١) اگر کوئی کھانا طبع مبارک کو نامرغوب ہوتا تو کبھی اُس کی برائی نہیں فرماتے بلکہ خاموشی سے اُس کو چھوڑ دیتے۔ (١٢) کچی پیاز اورکچا لہسن کبھی تناول نہیں فرماتے۔ (١٣) آپ ۖ نے چَھنا ہوا آٹا کبھی نہیں کھایا۔ (١٤) آپ ۖ نے چپاتی کبھی نہیں کھائی ۔ (١٥) آپ ۖ نے میدہ کبھی نہیں کھایا۔ (١٦) کھجور یا روٹی کا ٹکڑا کسی پاک جگہ پڑا ہوتا تو اُس کو پونچھ کر کھالیتے۔ (١٧) بہت گرم کھا نا جس میں سے بھاپ نکل رہی ہوتی تناول نہیں فرماتے بلکہ اُس کو ٹھنڈا ہونے دیتے ۔گرم کھانے کے لیے کبھی فرماتے کہ اللہ نے ہم کو آگ نہیں کھلائی ہے، اورکبھی فرماتے کہ گرم کھانے میں برکت نہیں ہوتی ۔ (١٨) آپ ۖ کھانے کو کبھی نہیں سونگھتے اوراِس کو بُرا جانتے ۔ (١٩) آپ ۖ کھانا وغیرہ بیٹھ کر ہی نوش فرماتے مگر میوہ یا پھل کھڑے کھڑے بھی نوشِ جان فرمالیا کرتے اور کبھی چل پھر کر بھی۔ (٢٠) آپ ۖ جب کسی کھانے میں دست ِمبارک ڈالتے تو اُنگلیوں کوجڑوں تک کھانے میں نہیں بھرتے۔ (٢١) آپ ۖ پکے ہوئے گوشت کو کبھی چھری سے کاٹ کر نوشِ جان فرماتے ۔ (٢٢) کھانے اورپینے کے برتن کو ڈھکوا کر رکھواتے، اگر کوئی چیز ڈھکنے کو نہیں ہوتی تو ایک چھوٹی سی لکڑی برتن کے منہ پر رکھوا دیتے۔ (٢٣) اگر مجلس میں تشریف فرما ہوتے اورکسی ہم جلیس کو کوئی چیز کھانے یا پینے کی عنایت فرماتے ت