ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2004 |
اكستان |
|
سرحد نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے بہت اہم فیصلہ کیے جن کی تقلید کرتے ہوئے صوبہ پنجاب کی حکومت نے بھی ان کو اپنے صوبہ میں اپنا یا۔ مثال کے طورپر صوبہ سرحد نے پانچویں تک طلباء میں مفت کتابیں تقسیم کیں ، میٹرک تک تعلیم مفت کی، ذاتی مکان رکھنے پر پراپرٹی ٹیکس معاف کیا تو صوبہ پنجاب نے بھی بعد ازاں اِن اُمور کو اپنے صوبہ میں نافذ کیااور اب صوبہ سرحد نے تعلیم کے میدان میں مزید آگے بڑھتے ہوئے طالبات کوبھی میٹرک تک مفت کتابیں دینے کا اعلان کیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مزید صوبے بھی نماز جیسے اہم رکن کو قائم کرنے کے لیے آگے بڑھیں اور عوامی فلاح وبہبود سے متعلق امور کو دیگر کاموں پر مقدم رکھتے ہوئے فوری اور انقلابی اقدامات کریں۔ حدیث شریف میں دنیا اور آخرت کے اعتبار سے نماز کی بہت اہمیت وافادیت بیان کی گئی ہے : حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص نبی علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے ایک دن نماز کے بارے میں فرمایا کہ جس نے نماز (کے فرائض سنن اور آداب ) کی حفاظت کی تو یہ اُس کے لیے قیامت کے دن نور اور برہان اور نجات بن جائیگی اور جس نے اِس کی حفاظت نہ کی تو یہ اُس کے لیے نور اوربرہان اورنجات نہ بنے گی اور قیامت کے دن وہ قارون اور فرعون اور ہامان اور اُبی ابن خلف کے ساتھ ہوگا۔ (مشکٰوة شریف ص٥٨) حضرت عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا ہے کہ پانچ نمازیں اللہ نے فرض کی ہیں جو اِن کا وضو اچھی طرح کرے گا اور اِن کو ان کے وقت پر پڑھے گا اور ان کے رکوع کو اور خشوع کو تمام کرے گا تو اللہ تعالیٰ پر اس کا یہ حق ہے کہ اس کی مغفرت فرمادے اور جس نے ایسا نہ کیا تو اللہ پر کچھ لازم نہیں ہے اگر چاہے تو اس کی مغفرت فرمادے اوراگر چاہے تو اس کو عذاب دے دے۔ (مشکٰوة شریف ص ٥٨) لہٰذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ نماز میں کوتاہی نہ کرے اور حکومت کا بھی فرض ہے کہ وہ لوگوں کو اس میں کوتاہی نہ برتنے دے ورنہ قیامت کے دن دونوں سے باز پرس ہوسکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اُمّتِ مسلمہ کو نیک اعمال پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔