ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003 |
اكستان |
|
قوی امکان ہے پاکستان کے جو فوجی وہاں سے زندہ واپس آئیں گے بقیہ زندگی ذلت کے ساتھ گزاریںگے اُن کے عزیز واقارب اُن کی برادری اُن کو ذلت کی نگاہ سے دیکھے گی وہ اپنے خاندان کے واسطہ ہمیشہ کے لیے ننگ وعار کی علامت بن جائیں گے اور جو فوجی مارے جائیں گے وہ کفر کی حما یت میں مسلمان کے خلاف لڑتے ہوئے مارے جائیں گے اس لیے وہ حرام موت مریں گے۔کوئی اُ ن کو کفن دینا اُن کی نمازِ جنازہ پڑھانا مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا پسند نہیں کر ے گا۔ اگر دفن کر بھی دیا تو بعد میںعلم ہونے پر مسلمان اُن کی قبروں کو اکھاڑ کر اُن کی لاشوں کو باہر نکال پھینکیں گے اُن کی نمازِ جنازہ پڑھنے والوں کو لوگ ''تھوتھو''کریں گے غرض دنیا و آخرت دونوں برباد ہوجائیں گی ۔علماء برسراقتدار ہوتے تو ایسا ہرگز نہ ہونے دیتے مگر جہاں تک بس ہے اپنے مسلمان بھائیوں کو تباہی سے بچانے کے لیے حق بات کا اظہارکرکے اپنافرض ادا کرنا ضروری سمجھتے ہیں اس لیے تحریر وتقریر ہر موقع پر باربار حق بات کی طرف دعوت اور برائی سے بچنے کی تلقین کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ عالمِ اسلام کے قائدین کو ایمانی غیرت اور عقلِ سلیم عطا فرمائے ۔آمین۔ ٭جامعہ مدنیہ جدید کا ای میل ایڈ ریسjmj786_56@hotmail.com ٭