Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2003

اكستان

16 - 65
لکھی گئی ہے۔الخ'' 
	مغازی رسا لتمآب  ۖ  پر ایک بیش قیمت کتاب تصنیف فرمائی ہے ا س کا نام ''عہد ِزریں'' ہے اس میں صحابہ کرام کے احوال مبارکہ بھی ہیں ۔یہ دونوں جلدیں سیرت مبارکہ کی جلد دوم وسوم کا درجہ رکھتی ہیں ۔یہ کتاب ''ازا  لة الخفاء ''مصنفہ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب دہلوی رحمة اللہ علیہ کے طرز پرلکھی گئی ہے اوراس میں اُس کے مضامین کی تشریح بھی ہے عام فہم ہے اور علماء میں بہت مقبول ۔
	'' شواہد تقدس''  ١  سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ پرمودودی صاحب کے اعتراضات کے جوابات میں تحریر فرمائی تھی۔احادیث کی ایک کتاب'' مشکٰوة الآثار '' لکھی جو دارالعلوم دیوبند کے نصاب میں داخل ہے ''ترجمہ نورالایضاح''فقہ میں اور بچوں کے رسائل میں ''ہمارے پیغمبر ''اور'' تاریخ اسلام '' بہت پہلے کی تصانیف ہیں ۔مالٹا میں قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے حضرات کے احوال پر مشتمل ایک کتاب لکھی ۔اس کا نام ''اسیرانِ مالٹا ''ہے ۔
	٧٤ء میں والد صاحب رحمة اللہ علیہ نے مجھے تحریر فرمایا تھا کہ جب حضرت مدنی نوراللہ مرقدہ نے خود نوشت سوانح حیات تحریر فرمائی تو میں نے دیکھ کر عرض کیا کہ یہ سوانح حیات تو نہیں نقشِ حیات ہے ۔معلوم ہوتاہے کہ حضرت اقدس  کو اِن کا یہ جملہ پسند آیا تو آپ نے اس کانام ''نقشِ حیات ''رکھ دیا ،اسی گرامی نامہ میں یہ اطلاع بھی تھی کہ اب آپ (٧٥ئ) میں حضرت مدنی رحہمااللہ تعالیٰ کی سوانح حیات تحریر فرمارہے ہیں جو غالباً مفصل ہوتی لیکن اس کے بارے میں پھر کچھ علم نہیں ہوسکا ۔
	٧٥ء ہی میں آپ نے انڈیا آفس لائبریری کی سی آئی ڈی کی رپورٹوں سے ''تحریکِ شیخ الہند   ''نام سے ایک کتاب مرتب فرمائی جس کا افتتاح صدرجمہوریۂ ہند نے اپنے قصر صدارت میں غالباً ٥جولائی ٧٥ء کو کیا ۔
	جس میں تقریباً تمام وزراء مع وزیرِ اعظم ،ارکانِ اسمبلی ومعززین سب ہی کو بڑی تعداد میں مدعو کیا گیا تھا ۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ انہیں حضرت شیخ الہند قدس سرہ سے بہت عقیدت تھی ۔ اور شاید اسی بنا ء پر (ہندوستان کے صدر ) فخرالدین صاحب نے اس کا افتتاح اس بڑے پیمانہ پر کیا نیز یہ منشاء بھی ہوگا کہ حقیقتاً قربانی دینے والے حضرات کے احوال سامنے آنے چاہئیں ،حقیقتاً جدوجہد ِ آزادی شروع کرنے والے اور اِسے پروان چڑھانے والے حضرات میں خصوصاً طبقۂ علماء ہی تھا نہ کہ نواب، جاگیردار اور سَر وغیرہ کے خطابات حاصل کرنے والے لوگ یہ لوگ تو خال خال ہی ہوں گے جنہوں نے جدوجہد آزادی میں حصہ لیا ہو۔
     ١   شاندار ماضی کی طرح ''شواہد تقدس'' بھی طبع ہو چکی ہے ''سیرة مبارکہ'' اور'' عہدِ زریں'' بھی ہم یہاں طبع کرانے والے ہیں ۔ انشاء اللہ العزیز الحکیم۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
50 درس حدیث 6 1
51 فضیلت حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما 6 50
52 حضرت عائشہ کی غیرت : 6 50
53 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : 7 50
54 حضرت عائشہ کی باری، لوگوں کا رویہ ، اس کی وجہ : 7 50
55 ازواجِ مطہرات کی دو جماعتیں : 7 50
56 سوکن کی برداشت : 7 50
57 حضرت اُم ِ سلمہ کی گفتگو ،بعد ازاں تائب ہونا : 8 50
58 ایک اور کوشش اور بیٹی کی سعادت مندی : 8 50
59 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کامان : 9 50
60 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 10 1
61 جیل خانے یا عبادت گاہیں،ان حضرات کے مشاغل کی ایک جھلک : 10 60
62 جمعیة علماء ہند کی نظامت : 12 60
63 ١٩٤٧ء کے بعد حالات اور خدمات : 12 60
64 ٤٧ء کے بعد پیش آنے والے حالات کے ضمن میں : 14 60
65 جدید دفترجمعیة علماء ہند : 15 60
66 آخری دور کی تصانیف : 15 60
67 سلوک واحسان : 17 60
68 تعلیمی اشغال مدارس سے شغف : 18 60
69 عادات واخلاق : 20 60
70 عبادت وریاضت : 21 60
71 آخر وقت تک عزیمت پر عمل پیرا رہنے کی کوشش : 21 60
72 علالت : 22 60
73 وفات : 22 60
74 حُسنِ خاتمہ : 23 60
75 ایک اہم اعلان 25 1
76 قسط :١حضرت حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور حضرت علی کے ساتھ اُن کا اتصال 27 1
77 نشو ونما : 30 76
78 حسن بصری نے کن صحابہ سے روایت کی : 34 76
79 فہمِ حدیث 37 1
80 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 37 79
81 شفاعت : 37 79
82 شفاعت کون کون کرے گا : 42 79
83 جہنم میں داخلہ سے پہلے شفاعت : 42 79
84 اکمالِ دین 43 1
85 قرآن وحدیث میں تحریف : 43 84
86 (٢) اکمالِ دین ادلہ ٔ اربعہ کی صورت میں : 48 84
87 دعوت الی الحق : 50 84
88 آپ کے دینی مسائل 51 1
89 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 51 88
90 نماز کی سنتیں : 51 88
91 حاصل مطالعہ 55 1
92 بے ادب بے نصیب : 55 91
93 قبلہ کی طرف تھوکنا بے ادبی ہے : 55 91
94 پاسبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے : 57 91
95 ھَلْ جَزَآئُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ : 59 91
96 وَکَذَالِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُ وًَّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ : 60 91
Flag Counter