Deobandi Books

والد ماجد حضرت اقدس مولانا محمد باقر حسین قاسمی رحمہ اللہ تعالی

22 - 49
صحت ہو یا مرض، ہر جگہ، ہر وقت، ہر موقعے پر جو فکر اُن کی رفیق وہم دم تھی وہ مدرسہ کی فکر تھی، مدرسہ کے استحکام اور ترقی کا خیال ان کے دل ودماغ اور اعصاب وحواس پر مکمل طور پر مسلط رہا کرتا تھا۔
انہوں نے اپنا سب کچھ (اپنی طاقت، توانائی، جذبات، اوقات، آرزوئیں ، ضروریات) انہیں دینی اداروں کے لئے وقف ونثار کردیا تھا، اور اس احساس کے ساتھ کہ:
حاصل عمر نثارِ رہِ یارے کردم
شادم از زندگیٔ خویش کہ کارے کردم
انہیں دنیوی اور معاشی ترقیوں کے باربار مواقع ملے تھے، درس وتدریس کے ساتھ پرائیویٹ طریقے سے انہوں نے ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات اعلیٰ نمبروں سے پاس کئے تھے، اُن کے قدیم رفیق محترم جناب پرنسپل مقبول احمد صاحب مرحوم نے ’’خیرانٹر کالج‘‘ بستی میں ۱۹۷۲ء میں بحیثیت ٹیچر ان کا تقرر بھی کیا تھا؛ لیکن انہوں نے اپنے کو خدمت دین، خدمت علم، خدمت مدارس کے لئے یکسو کرلیا تھا، دنیا اور حطامِ دنیا سے وہ صرف دور نہیں ؛ بلکہ گریزاں اور نفور تھے، خدمت دین وعلم ان کا روشن شعار تھا، اس راہ میں ان کی بلند حوصلگی، ریاضت ومجاہدے کی عادت اور بے لوثی قابل صد رشک تھی، حالات کے تمام مخالف جھکڑ بھی کبھی ان کی بلند پروازی کے آڑے نہ آپاتے تھے، ان کے حوصلے کا طائر بلند پرواز کبھی کسی ایک آشیانے پر قانع نہیں ہوتا تھا، ان کی زندگی ہر دم رواں ، ہر لمحہ جواں تھی، اُن کی زبان حال گویا یہ کہتی تھی   ؎
میں کہاں رکتا ہوں عرش و فرش کی آواز سے
مجھ کو جانا ہے بہت اونچا حدِ پرواز سے
دارالعلوم الاسلامیہ حضرت والد صاحب کے خوابوں کی حسین تعبیر ہے، ان کی زندگی کی بے پناہ کاوشوں اور محنت کا سرمایہ ہے، ان کے عمر بھر کے تمام دنوں کی تپش اور راتوں کے


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 والد ماجد 1 1
3 آغاز 7 1
5 بابرکت زندگی کی ایک جھلک 9 1
6 ولادت، وطن اور خاندان: 9 5
7 ابتدائی تعلیم 10 5
8 دارالعلوم دیوبند میں 10 5
9 ابتدائی تدریس 11 5
10 جامعہ عربیہ امدادیہ مرادآباد میں قیام 13 1
11 حضرت کی علمی ودینی خدمات کا دورِ شباب 13 10
12 دارالعلوم الاسلامیہ بستی 17 1
13 حضرتؒ کا اصل سرمایۂ زندگی 17 12
14 دیگر تعلیمی خدمات 24 1
15 مساجد کی تعمیر 25 14
16 دینی تعلیمی کونسل 25 14
17 جمعیۃ علماء ہند 26 14
18 آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ 27 14
19 اصلاحی تعلق 28 14
20 حضرت والد صاحبؒ: 29 1
21 چند نمایاں امتیازات وخصوصیات 29 20
22 ذوقِ عبادت 29 20
23 زبان کی خاص حفاظت 30 20
24 وسعتِ قلبی 30 20
25 سخاوت اور مہمان نوازی 32 20
26 تواضع اور خاکساری 32 20
27 رسوخ علمی 33 20
28 خرد نوازی 34 20
29 خدمت خلق اور صلہ رحمی 36 20
30 امانت، دیانت اور غایت احتیاط 37 20
31 زہد وقناعت اور سادگی 37 20
32 حلم وصبر 38 20
33 نہی عن المنکر 39 20
34 حسن اخلاق ومعاملات 40 20
35 زندگی کا آخری دور 41 1
36 علالت اور مرض 41 35
37 سفر آخرت، وفات، تجہیزوتکفین وتدفین 41 35
38 پسماندگان، خصوصی اہل تعلق اور معتمدین 45 35
39 خراجِ عقیدت 47 35
40 سوانحی خاکہ 49 35
41 تفصیلات 2 1
42 تالیف : مولانا محمد اسجد قاسمی ندوی صاحب 2 1
43 ناشر : مرکز الکوثر التعلیمی والخیری مرادآباد 2 1
44 ملنے کے پتے: 2 1
Flag Counter