دیگر تعلیمی خدمات
جامعہ امدادیہ اور دارالعلوم الاسلامیہ کے علاوہ دسیوں مدارس دینیہ کی حضرت والد صاحبؒ نے سرپرستی فرمائی، نگرانی کی، اپنی ذاتی کوششوں سے وہاں تعلیم وتربیت کا معقول نظم فرمایا۔
لڑکیوں کی دینی تعلیم کے لئے سنت کبیر نگر (سابق بستی) کے ایک بڑے مسلم گاؤں ’’کرہی‘‘ میں ’’مدرسہ عائشۃ للبنات‘‘ اپنے مخلص احباب ورفقاء کے تعاون سے قائم فرمایا، اس ادارے کی از اول تا آخر تعمیر وترقی میں حضرت کی ذاتی کوشش اور نگرانی کار فرما رہی ہے، حضرت نے اُسے دارالعلوم الاسلامیہ کی باضابطہ شاخ بنایا، اور اس کا تعلیمی، مالی وانتظامی ہر معاملہ براہِ راست دارالعلوم سے متعلق رکھا۔
اپنے وطن ’’مدارپور‘‘ میں ’’المعہد الاسلامی‘‘ کے نام سے پرائمری اور مکتب کی سطح کا ٹھوس تعلیمی نظام اپنی راست نگرانی میں قائم کیا، یہ بھی دارالعلوم بستی کی باضابطہ شاخ ہے، اور اس کے تمام معاملات بلاواسطہ دارالعلوم سے مربوط ہیں ، حضرت والد صاحبؒ اُسے حفظ کی تعلیم کا مرکز بھی بنانا چاہتے ہیں ، اللہ مستقبل میں اس کی راہیں آسان فرمائے، آمین۔
دارالعلوم گورکھ پور کا قیام بھی حضرت والد صاحبؒ کی آرزو کی تکمیل کے طور پر ہوا، اس کی سرپرستی، مالی تعاون اور اس کی تعمیر وترقی کی مساعی میں حضرت کا حصہ بہت نمایاں رہا، مدرسہ عربیہ اصلاح المسلمین جمداشاہی کی طرف بھی حضرت کی خاص توجہ رہی، اور اپنے رفیق خاص حضرت مولانا محمد عبدالقیوم صاحب مدظلہم کی خاطر حضرت والد صاحبؒ نے اس کا ہر ممکن خیال ولحاظ رکھا، اور بطور خاص ایک صاحب خیر کے تعاون سے مدرسہ کی عالیشان جدید مسجد تعمیر کرائی، مدرسہ اسلامیہ مدینۃ العلوم کرمڈیہہ بگی روڈ گونڈہ کی تعمیر وترقی میں وہاں کے