Deobandi Books

داڑھی کی شرعی حیثیت

40 - 70
کتب حدیث میں مذکور نہیں ہے، ابن عمرؓ وغیرہ کے تعامل ودیگر صحابہؓ کے سکوت فرمانے سے حدیث مرفوع کا یہ مفہوم متعین کیا جاسکتا ہے کہ داڑھی کی حد کم از کم ایک مشت ہے اور یہ کہ اس سے زائد کٹوانے میں کوئی مضایقہ نہیں ۔
	اسی لیے ابن حجرؒ وغیرہ حدیث مرفوع اور فعل ابن عمرؓ میں تضاد کے قائل نہیں ہیں ، جیسا کہ پہلے گزرچکا ہے۔
	مولانا قاری محمدطیب صاحبؒ ابن عمرؓ کے اثر پر روشنی ڈالتے ہوئے رقم طراز ہیں :
	’’ ظاہر ہے کہ اول تو ابن عمرؓ جیسے فانی فی الاتباع اور گرویدۂ اتباع سنت سے یہ بعید ہے کہ وہ اس مقدار کے بارے میں اتباع سنت سے کام نہ لیتے ہوں ، پھر جب کہ داڑھی رکھنے کی حدیث(أحفوا الشوارب وأعفوا اللحی) مونچھیں پست کرو اور داڑھیاں بڑھائو، کے راوی بھی خود عبد اللہ بن عمرؓ ہی ہیں تو اس سے صرف یہی واضح نہیں ہوتا کہ ان کے نزدیک داڑھی تراشنے کی حد مقدار قبضہ تھی اور داڑھی کی اس مقدار کا ان کے نزدیک باقی رکھنا ضروری تھا۔ بلکہ غور کیا جائے تو ان کا یہ فعل حدیث مرفوع کا بیان بھی ہوسکتا ہے، کیونکہ جب کوئی راوی پیغمبر کے کسی فعل کو علی الاطلاق روایت کرے، جس میں کوئی قید مذکور نہ ہو اور پھر اس کے اتباع میں جب خود عمل کرنے پر آئے تو حدودوقیود کی رعایت رکھ کر عمل کرے تو یہ اس کی دلیل ہوسکتی ہے کہ اس کے نزدیک پیغمبرؐ کے فعل میں بھی یہ قید ملحوظ تھی۔ ورنہ کوئی وجہ نہیں کہ پیغمبر ؐ کے کسی فعل پر جو بلا قید شروط ثابت ہو کوئی صحابی اور وہ بھی ابن عمرؓ جیسا فانی فی الاتباع صحابی اپنی طرف سے کسی قید کا اضافہ کردے۔ پس عبداللہ بن عمرؓ کے اس فعل سے کہ وہ مقدار قبضہ سے زائد داڑھی کٹوادیتے تھے،مقدار قبضہ کا ان کی سنت ہونا تو صراحتاً ثابت ہوتا ہے، خود حضورﷺ کی سنت ہونا بھی دلالتاً ثابت ہوجاتا ہے، ورنہ ازخود محض اختراعی طورپر فعل نبوی میں کسی قید کا اضافہ ابن عمرؓ کی جرأت نہیں ہوسکتا تھا، اس سے صاف طورپر نمایاں ہوجاتا ہے کہ عبد اللہ بن عمرؓ جیسے داڑھی رکھنے اور بڑھانے میں

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 داڑھی کی شرعی حیثیت 1 1
4 ناشر: دار الکتاب الاسلامی 1 1
5 {جملہ حقوق غیر محفوظ } 2 1
6 ملنے کا پتہ 2 1
7 فہرست عناوین 3 1
8 حرفِ اوّل 5 1
9 اعفائِ لحیہ سے متعلق مرفوع احادیث 7 1
10 سلف صالحین کا تعامل 11 1
11 امام ابوحنیفہؒ کا مسلک 13 1
12 امام مالکؒ کا مسلک 17 1
13 امام شافعیؒ کا مسلک 21 1
14 امام احمد بن حنبلؒ کا مسلک 27 1
15 جمہور کی تائید میں روایتیں 29 1
16 مرفوع 30 1
17 مرسل 36 1
18 موقوف 36 1
19 اثر تابعی 38 1
20 ایک شبہے کا ازالہ 38 1
21 مزید دلائل فتاویٰ ثنائیہ کی روشنی میں 41 1
22 دوسرا فتویٰ: 42 1
23 تیسرا فیصلہ کن فتویٰ: 44 1
24 شیخ البانی کا نقطۂ نظر 46 1
25 حرفِ آخر 50 1
26 مراجع 51 1
27 تقاریظ وتبصرے 55 1
28 تقریظ بقلم حضرت مولانا برہان الدین سنبھلی 56 1
29 تقریظ بقلم حضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب خیرآبادی 58 1
30 تقریظ بقلم مولانا عزیز الرحمن صاحب بجنوری 59 1
31 تبصرہ ماہنامہ الفاروق، کراچی 60 1
32 تبصرہ ماہنامہ اشراق، لاہور 62 1
33 تبصرہ ماہنامہ الشریعہ، گوجرانوالہ 63 1
34 تبصرہ پندرہ روزہ تعمیر حیات، لکھنؤ 64 1
35 تبصرہ سہ روزہ دعوت ، دہلی 65 1
36 تبصرہ ماہنامہ معارف اعظم گڑھ 66 1
37 تبصرہ ماہنامہ ارمغان شاہ ولی اللہ پھلت، مظفر نگر 67 1
38 تبصرہ سہ ماہی’’ الشارق‘‘ جامعہ اسلامیہ مظفرپور،ضلع اعظم گڑھ، یوپی 69 1
39 مؤلف کی ایک دوسری معرکۂ آرا کتاب تمباکو اور اسلام 70 1
40 ملنے کا پتہ: فرید بک ڈپو(پرائیویٹ)لمٹیڈدہلی 70 1
41 پہلا فتویٰ: 41 1
Flag Counter