اہل علم سے اﷲ کے دربار میں بازپُرس
حضرت معاذ بن جبل ص رسول اﷲ ﷺ کاارشاد نقل کرتے ہیں کہ :
لَاتَزُوْلُ قَدَمَا عَبْدٍ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَتّٰی یُسْألَ عَنْ أرْبَعِ خِصَالٍ،عَنْ عُمْرِہٖ فِیْمَا أفْنَاہُ وَ عَنْ شَبَابِہٖ فِیْمَا أبْلَاہُ وَعَنْ مَالِہٖ مِنْ أیْنَ إکْتَسَبَہٗ وَفِیْمَا أنْفَقَہٗ وَعَنْ عِلْمِہٖ مَاذَا عَمِلَ فِیْہِ۔
کسی بندے کے قدم قیامت کے دن اپنی جگہ سے اس وقت تک نہ ہلیں گے جب تک کہ اس سے چار باتوں کا سوال نہ کرلیاجائے ، عمر کے متعلق کہ کہاں خرچ کی ، جوانی کے متعلق کہ کس کام میں اسے کھویا ، مال کے متعلق کہ کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا ، اور اس کے علم کے متعلق کہ اس پر کیا عمل کیا ۔
حضرت عبد اﷲ بن مسعود صسے یہ الفاظ مروی ہیں :
َ لَاتَزُوْلُ قَدَمَا ابْنِ آدَمَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَتّٰی یُسْألَ عَنْ خَمْسِ خِصَالٍ،عَنْ عُمْرِکَ فِیْمَا أفْنَیْتَ وَ عَنْ شَبَابِکَ فِیْمَا أبْلَیْتَ وَعَنْ مَالِکَ مِنْ أیْنَ إکْتَسَبْتَ وَفِیْمَا أنْفَققتَ وَمَا عَمِلْتَ فِیْمَا عَلِمْتَ۔
ابن آدم کے قدم میدان قیامت سے اس وقت تک ہٹ نہیں سکتے جب تک کہ پانچ باتیں اس سے پوچھ نہ لی جائیں ، اپنی عمر کہاں فنا کی ، اپنی جوانی کہاں کھوئی ، اپنامال کہاں سے کمایا اور کس کام میں خرچ کیا ، اور اپنے علم پر کیا عمل کیا ۔
عبد اﷲ بن عکیم کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبد اﷲ بن مسعود صکو اسی مسجد