شہرت علم کے حقوق وآداب
تواضع:
اﷲ تعالیٰ جب عالم کو شہرت وناموری بخشیں اور مسلمانوں میں عالم کی حیثیت سے اس کا تعارف ہوجائے اور لوگ اپنی علمی ضروریات اس کے پاس لانے لگیں تو اس کا فریضہ ہے کہ خواندہ وناخواندہ ہر ایک کے ساتھ تواضع کا برتاؤ کرے ، اگر کوئی شخص علم میں اس کے ہم پایہ ہوتو اس کے سامنے تواضع وفروتنی اس لئے ضروری ہے کہ ملنے کا یہ انداز اس کے دل میں محبت وتعلق کا تخم بودے گا ، پھر اس طرح کے لوگ اس کے پاس آنا اور بیٹھنا پسند کریں گے ، یہ موجود نہ ہوگا تو اس کی ملاقات کے لئے بیتاب ہوں گے ۔ اپنے سے بڑے علماء کے ساتھ تواضع اس لئے ضروری ہے کہ ،علم یہی ادب سکھلاتا ہے اور اپنے سے کم علم لوگوں سے بھی تواضع ہی کا برتاؤ کرے کیونکہ علم کی فضیلت اور مرتبہ خدا کے نزدیک بھی اور بندوں کے نزدیک بھی اسی تواضع کی وجہ سے ہے ۔
خدا کی رضا :
ایسے عالم کو اپنے علم ، اپنے صدق ، اپنے حسن نیت ، ہرحال میں خدا کی رضا پر ہی نگاہ رکھنی چاہئے ، اپنے علم کو زینہ بناکر بادشاہوں کے دربار تک چڑھنے کی کوشش بالکل نہ کرے ، نہ اپنے علم کو ان کے پاس لے کر جائے ، علم کو نااہلوں سے بچائے اور