Deobandi Books

اخلاق العلماء مترجم اردو

8 - 73
شاگر دوں میں ابوالحسن حمالی اورعبدالرحمٰن بن عمربن نحاس کابھی نام آتاہے ،ان کے علاوہ بھی بہت سے حجاج اوراہل اندلس نے آپ سے حدیثیں روایت کی ہیں ۔  
	ائمہ علم کی نگاہ میں :۔خطیب نے آپ کوکان ثقۃ صدوقا(معتبراورسچے)سے تعبیرکیاہے ،ابن جوزی نے کان ثقۃ صدوقاً دیناًلکھاہے یعنی معتبر،سچے اور دیانتدار ۔ابن خلکان کی شہادت ہے کہ کان صالحاًعابداًنیک عابدنیزفقیہ ومحدث بھی لکھاہے، حافظ ذہبی نے اپنی تین کتابوں ’’تذکرۃ الحفاظ،العلو للعلی الغفاراورالعبرفی خبرمن غبر‘‘میں آپ کی مدح وستائش کی ہے ،چنانچہ تذکرۃ الحفاظ میں لکھتے ہیں کہ کان عالماًعاملاً صاحب سنّۃ واتباع۔عالم باعمل تھے ،متبع سنت وشریعت بزرگ تھے نیزانہیں محدث وفقیہ بھی لکھاہے اور’’العلو‘‘میں تحریرفرماتے ہیں کہ کان الآجرّی محدثاًاثریاًحسن التصانیف ۔آجری متبع سلف محدث تھے ان کی تالیفات بہترین ہیں ،العلومیں قوت حفظ اورزہدکی بھی تعریف کی ہے اورعبرمیں کان ثقۃ دیناً صاحب سنۃ لکھاہے نیزاس میں انہیں امام بھی لکھاہے ،حافظ ابن کثیرنے ’’البدایہ والنہایہ‘‘ میں معتبر،صادق اوردیانتدار لکھاہے،اوردوسرے علماء نے بھی بلندپایہ الفاظ میں آپ کی جلالت شان اوررفعت علم کی تعریف کی ہے۔
	اضافہ ازمترجم:۔امام ابن خلکان فرماتے ہیں کہ بعض علماء نے مجھ سے بیان کیاکہ جب امام آجری مکہ معظمہ پہونچے توحق تعالیٰ سے دعاکی یااللہ مجھے ایک سال تک یہاں اقامت کی توفیق عطافرما،توایک فرشتہ غیبی کی آوازسنی کہ بلکہ تیس سال،پھروہیں طرح اقامت ڈالدی اورٹھیک تیس سال بعدیکم محرم ۳۶۰؁ھ میں رحلت فرمائی۔رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ۔
٭٭٭٭٭٭٭


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 4 0
2 اخلاق العلماء 2 1
3 ناشر 2 1
4 تفصیلات 3 1
5 ملنے کے پتے 3 1
6 فہرست مضامین 4 1
7 عرضِ مترجم 6 1
8 حالات مؤلف 7 1
10 نام 7 8
11 تلامذہ:۔ 7 8
13 ائمہ علم کی نگاہ میں :۔ 8 8
14 اضافہ ازمترجم:۔ 8 8
15 علماء کارتبۂ بلند 9 1
16 احادیث وآثارمیں علماء کی فضیلت 14 1
17 علماء کے اوصاف واخلاق 25 1
18 حصول علم کی غرض 26 1
19 علماء کے پاس حاضری کے آداب 27 1
20 علماء کی صحبت کے آداب 29 1
21 شہرت علم کے حقوق وآداب 30 1
22 تواضع: 30 21
23 خدا کی رضا : 30 21
24 مجلس کا انداز : 31 21
25 سوال کرنے والوں کی رعایت : 31 21
26 جواب کے آداب : 32 21
27 آداب مناظرہ 35 1
28 مناظرہ کا فتنہ : 35 27
29 مسائل مشکلہ کے حل کا طریقہ : 37 27
30 مباحثہ میں حدود ِ انصاف : 37 27
31 مباحثہ سے اعراض : 38 27
32 مباحثہ کا مہلکہ : 39 27
33 عوام الناس کے ساتھ معاشرت 41 1
34 خدا کے حضور میں 43 1
35 اہل علم سے اﷲ کے دربار میں بازپُرس 49 1
36 علمائے سوء کے اخلاق واوصاف 51 1
37 علماء ِسوء کے اوصاف وعادات: 56 36
38 علم سے آرائش : 61 36
39 دوسروں کی موجودگی میں فتویٰ سے احتراز: 61 36
40 واقعہ سے پہلے فتویٰ سے احتراز : 62 36
41 لاعلمی کا اعتراف: 65 36
42 فکر معاش : 68 36
Flag Counter