حیاۃ الحکیم جلاء القلوب
کضوء النہاریجلی الظلم
عالم کی زندگی قلوب کانورہے جیسے دن کی روشنی تاریکیوں کوچھانٹ دیتی ہے۔
حضرت معاذبن جبل رضی اللہ عنہ کاارشادہے کہ علم حاصل کرو،خداکے لئے علم حاصل کرناخشیت ہے،اس کی جستجوعبادت ہے،اس کامذاکرہ تسبیح ہے،اس کی تحقیق میں سر کھپاناجہادہے،طالب علم کوپڑھاناصدقہ ہے،لیاقت رکھنے والوں پرعلم کو کھولد ینا سامان قرب ہے،کیونکہ علم حرام وحلال کی علامت ہے،وحشت کارفیق اورخلوت کا جلیس ہے،خوشحالی ہویابدحالی ہرحال میں رہنماہے،دوستوں میں زینت اوراجنبیوں میں باعث یگانگت ہے،اس کے واسطے سے اللہ تعالیٰ کچھ لوگوں کوبلند مرتبہ عطافرما تے ہیں ،اورانہیں مخلوق کاپیشوا اورامام بنادیتے ہیں کہ ان کے نقوش قدم کااتباع کیاجا ئے اوران کی رائے پرعمل کیاجائے،فرشتے ان کی محبت میں لپکتے ہیں کہ اپنے بازؤوں سے انہیں مس کریں ،اورہرخشک وترچیزان کے لئے دعاکرتی ہے یہانتک کہ دریاکی مچھلیاں اورکیڑے مکوڑے اورخشکی کے درندے اورچوپائے اورآسمان اوراس کے ستارے ! کیونکہ علم دلوں کی زندگی ہے ،آنکھوں کی بینائی ہے،بدن کی قوت ہے،غلام اس کی وجہ سے شرفاء کارتبہ اورملوک کی ہم نشینی حاصل کرلیتے ہیں ،اوردنیاوآخرت میں درجات عالیہ کے مالک ہوجاتے ہیں ،علم میں غوروفکرکرناروزہ کے برابرہے،اوراس کا پڑھناپڑھانانمازکے مساوی،اسی سے اللہ عزوجل کی طاعت وعبادت اورقرابت مندوں سے حسن سلوک ہوتاہے،اسی سے حلال وحرام کی شناخت ہوتی ہے،علم عمل کا امام ہے،اورعمل اس کامقتدی اورپیروہے،اہل سعادت کوعلم الہام ہوتاہے اوراہل شقاوت اس دولت سے محروم رہتے ہیں ۔